Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 5 مئی، 2020

عثمانی توپیں جنہوں نے قلعوں کو زمیں بوس کیا -


1453-دنیا کی پہلی توپ جو سلطنت عثمانیہ کے21سالہ سلطان محمد فاتح خان نے 1453 میں بنوائی تھی۔ اِس پر 200 گنر کام کرتے تھے ۔
 اس توپ کی مدد سے عثمانیوں نے قسطنطنیہ (استنبول) شہر کی سب سے مضبوط دیواروں کو تباہ کیا
 اور پہلی بار مسلمانوں کے ہاتھوں قسطنطنیہ مکمل طور پر فتح ہوا۔ 
اور بازنطینی سلطنت کو بری طرح شکست ہوئی
اور یہ توپ بھی یہودی نے بنائی تھا لیکن وہ اس کی جو قیمت مانگ رہا تھا کوئی دینے کلئے تیار نہیں تھا سلطان فاتح نے قیمت ادا کرکے یہ توپ بنوائی تھی۔ گویا یہودی یہاں بھی بازی لے گیا !


 1638- توپ  ابو خزامۃ  :  ایک بھاری توپ ہے جو عثمانی عراق پر قبضہ کے وقت بغداد میں کھڑی کی جاتی تھی۔ خوبصورتی اور شان و شوکت کی خرافات۔ ابو خزامہ اینٹوں کی داستان بھی شامل ہے۔ سلطنت عثمانیہ کی مضبوطی کی ایک اہم وجہ یہ تھی کہ اس نے یورپ میں اعلی تنخواہ آرٹلری انجینئروں کی طرف راغب کیا کہ وہ اپنا ملک چھوڑ کر استنبول آئیں اور عثمانی فوج کے لیئےمضبوط بندوقیں بنائیں اور تمام دشمنوں کے دلوں میں خوف و ہراس پھیلادیا ، اس وقت جب توپ خانے نے ہمارے جوہری بموں کا مقابلہ کیا۔
٭توپ ابو خزامہ۔ عثمانیوں نے بغداد کو صفوید حملہ آوروں سے آزاد کروانے کے لئے اسے 1638 میں لایا تھا ، اور یہ عثمانی صفوید جنگ (1623--1639) کا اختتام تھا۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔