Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

ہفتہ، 8 اگست، 2020

شگفتگو- الراسخون - افتخار حیدر

بہت پہلے کی بات ہے ایک دوست کہنے لگا مصیبتیں بھی اکٹھی نازل ہوتی ہیں، پچھلے پیر میری امی فوت ہوگئی، منگل  کو سینما میں فلم دیکھنے گیا تو جیب کٹ گئی بہت سے پیسے اور شناختی کارڈ/سروس کارڈ سے محروم ہونا پڑا.

میں نے کہا یار ماں مرگئی تھی تو کچھ دن فلم پہ نہ ہی جاتے کم از کم سوئم تو کرلیتے،.

کہنے لگا ہم راسخ العقیدہ مسلمان ہیں تم لوگوں کی طرح بدعتی نہیں، سوئم چہلم کی ا سلام میں کوئی حیثیت نہیں ہے -


الراسخون
تحریر -  افتخار حیدر
 ٭٭٭٭٭واپس٭٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔