پولیس رپورٹ کے مطابق ، امجد صابری کے قاتل نے بعینہی یہی طریقہ اختیار کیا، لیکن اُس نے ہیلمٹ پہنا ہوا تھا اور سامنے وائزر تھا-
وہاں موجود چشم دید گواہوں میں سے کسی کی ہمت نہ ہوئی کہ اُسے روکنے یا پکڑنے کی کوشش کرے ۔
یہ تصویر، مجھے وٹس ایپ پر موصول ہوئی ، لیکن دوستوں نے بتایا کہ، یہ تصویر، بہت پہلے کے واقعہ کی ہے، جو کسی ، پلازے میں لگے CCTV کیمرے نے کھینچی تھی ۔
کراچی میں پولیس نے کئی ایسے کیمرے خطیر رقم سے لگوائے ہیں ، مگر وہ زیادہ تر خراب ہیں ۔
کراچی میں امن کے لئے ضروری ہے کہ نہ صرف ہر گھر بلکہ ہر دکان و بلڈنگ پر ایسے کیمرے ، عوام خود اپنے پیسوں سے اپنی حفاظت کے لئے لگائے، جس میں کسی بھی واردات کے وقت ، دہشت گردوں اور دیگر جرائم کرنے والوں کے چہرے صاف نظر آئیں-
اِس کے علاوہ ، وہ افراد جنھیں ، اغواء یا قتل کی دھمکی ملی ہو ، وہ اپنی کاروں میں بھی وائی فائی CCTV کیمرے لگوائیں، جن کا لنک کار کی خفیہ جگہ پڑے ہوئے موبائل سے ہو اور اِن میں 10 سے 20 منٹ کی ، ری ریکارڈنگ کا نظام ہو(یعنی 10 منٹ ریکارڈنگ کے بعد ، پہلی رکارڈنگ کے اوپر دوسری ریکارڈنگ شروع کر دیں، اور ایمر جنسی یا حادثے کی صورت میں یہ کار میں موجود بٹن دبانے سے آدھا وقت چل کر بند ہوجائیں، اِس قسم کے یہ موبائل گھر میں موجود ماسٹر موبائل پرڈاٹاکے لئے بذریعہ سافٹ ویئرری ڈائریکٹ بھی ہوں ۔
ایک صارف کو 5 سمز رکھنے کی اجازت ہے ۔ اگر ہر گھر کے فرد ، اِن پانچوں سمز کو صرف سیکیورٹی مقصد کے لئے لوپ سسٹم پر استعمال کریں ، تو کوئی بھی موبائل کمپنی ، ایسا نظام وضع کر سکتی ہے ۔
جس سے ، حادثے کے متعلق ، فوراً معلوم ہو سکتا ہے اور GPS سسٹم کے ذریعے ، جگہ کی بھی نشاندھی ، ماسٹر موبائل پر ایمر جنسی کی اطلاع دیں -
یاد رہے کہ کسی قسم کی دہشت گردی کے خلاف جنگ عوام نے ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور بہترین کارکردگی والے مواصلاتی سسٹم سے مل کر لڑنا ہے ۔
شرک - بدعت - حلال - حرام - جنت اور جھنم کی تکراروں نے دو بیٹیوں سے ایک مہربان چھین لیا - تف لعنت ھے تمھاری اس سوچ پر جو صرف انسانی لہو اور لاشے مانگتی ھے ـ
امجد صابری کی آخری خواہش
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں