Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعہ، 3 جون، 2016

ہنسی علاج غم اور سوچ پریشانی

کاکا نٹور لال  سنگھ کے سوالات پر ہنسیں یا سوچیں ۔ آپ کی مرضی:۔ 
٭۔ وہ کہیں کا بھی نہیں رہا ۔ تو پھر کہاں کا رہا؟  
٭- کسی کے معاملے میں ٹانگ کون سی اَڑائی جائے ؟ 
٭۔دل پر رکھنے والا پتھر  کتنا وزنی ہو ؟ 
٭۔ زخموں پر نمک چھڑکنا ہو تو کون سا استعمال کیا جائے ؟
  ٭۔سوچتا ہوں کہ  بھاڑ میں جانے کے لئے سواری کیا ہو  ؟
٭ ۔ عزت کی روٹی کمائی جائے یا نان ؟
٭۔ڈنر سیٹ  میں  لنچ   کیا  جا سکتا ہے ؟
 ٭۔دال نہ گلے تو کیا  سبزی گلا سکتے ہیں ؟
٭۔ چکنی چپڑی باتوں کے لئے کون سا  گھی بہتر رہے گا ؟
٭۔ بیگم کو مکھن کون سا لگایا جائے ؟ 
٭۔ کڑوی کسیلی باتوں کے لئے کیا کھایا جائے  ؟
٭۔غلطیوں پر پرد ہ کیسے ڈالا جائے  ؟
٭۔  مذاق کتنی اونچائی تک  اُڑایا جائے ؟
  ٭۔    معاملے میں ٹانگ کون سی اَڑانی چاھئیے  ۔؟

٭٭٭٭٭٭٭
 
کاکا نٹور لال  سنگھ کے سوالات سے بوڑھا بہت پریشان رہتا ہے ۔ لیکن کیا کیا جائے کوئی سنتا ہی نہیں سوچا چلو اسے کسی پیچ پر ڈالتے ہیں ۔ اُفق کے بار بسنے والا کوئی  نہ کوئی دوست ،  تو حل بتائے گا ۔
  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔