Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 30 جنوری، 2023

فلا تكونن من الجاهلين

 

تمھیں میں سیدھی راہ بتاتا ہوں ورنہ جہنم میں جاؤ گے ، حدیثیں پڑھو۔ حدیثیں۔ ۔ ۔ جاہل  القرآن تمھیں سمجھ نہیں آئے گا ۔اِس بھاشن کے مقابلے میں آیات  اور خالد مہاجرزادہ کا فہم ۔

٭٭٭٭٭٭٭  

آج کے سبق کا سیاق اور وارننگ ۔ 

٭۔سیاق:۔
قَدْ نَعْلَمُ إِنَّهُ لَيَحْزُنُكَ الَّذِي يَقُولُونَ فَإِنَّهُمْ لاَ يُكَذِّبُونَكَ وَلَكِنَّ الظَّالِمِينَ بِآيَاتِ اللّهِ يَجْحَدُونَ[6:33] 

قَدْ ( حقیقت میں)      نَعْلَمُ (ہمیں علم ہے) ۔لَيَحْزُنُكَ(تیرے لئے وہ  حزن کرتا رہتا ہے  ) ۔الَّذِي ( وہ  )۔

٭۔ حقیقت میں ہمیں علم ہے کہ وہ (اللہ)  تیرے لئے حزن کرتا رہتا ہے ۔ 

يَقُولُونَ ( وہ سب قول کرتے رہیں گے  )      فَإِنَّهُمْ (پس صرف وہ سب ) ۔لاَ (نہیں) ۔ يُكَذِّبُونَكَ  (تو کذّب کہے گا

٭۔پس  صرف وہ سب  کہتے ہیں کہ تو کذّب نہیں کہے گا ۔

وَ ( اور)لَكِنَّ (لیکن ) ۔الظَّالِمِينَ (خاص  ظالمین ) ۔ بِآيَاتِ  ( آیات کے ساتھ)۔

اللّهِ ( اور)يَجْحَدُونَ (وہ  جحد کرتے رہیں گے  ) ۔

٭۔اور لیکن  خاص ظالمین    ، اللہ کی آیات کے ساتھ اجتحاد کرتے رہیں گے ۔

٭۔سبق:۔ 

 وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ فَصَبَرُواْ عَلَى مَا كُذِّبُواْ وَأُوذُواْ حَتَّى أَتَاهُمْ نَصْرُنَا وَلاَ مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِ اللّهِ وَلَقدْ جَاءَكَ مِن نَّبَإِ الْمُرْسَلِينَ[6:34] 


وَلَقَدْ (  اور حقیقت میں)كُذِّبَتْ(کذّب    کیا) ۔رُسُلٌ(رسولوں  (کا)  ) ۔مِّن قَبْلِكَ  ( تجھ سے قبل)۔فَصَبَرُواْ (    پس اُن  سب نے صبر کیا ) عَلَى مَا (اوپر جو ) ۔كُذِّبُواْ (اُن سب سے کذّب  کیا) ۔وَ ( اور) أُوذُواْ ( اُن  سب کو اذیت دی ) ۔حَتَّى  ( حتیٰ)۔أَتَاهُمْ (  اُن سب کے پاس آئی )نَصْرُنَا (ہماری نصر) ۔وَلاَ (اور نہیں) ۔مُبَدِّلَ   ( بدل کیا گیا )۔لِكَلِمَاتِ اللّهِ (      کلمات اللہ کے لئے  ) وَلَقَدْ (  اور حقیقت میں)  ۔جَاءَكَ ( تیر ے پاس  آئی ) ۔مِن ( میں سے )  نَّبَإِ ( نباء ) ۔الْمُرْسَلِينَ  (خاص مرسلین

تیرے پاس الْمُرْسَلِينَکی   نَّبَإِ پہنچ گئی ۔ اورر اللہ کے کلمات کا کوئی بدل نہیں ، تجھ سے قبل بھی سب رسولوں  کا کذّب کیا ، اُن سب کو  اذیت دی ، اُن سب نے اُن کے کذب پر صبر کیا۔ حتی کہ اُن سب کے پاس ہماری نصر آئی ۔

  ٭۔وارننگ (نذیر) :۔   


وَإِن كَانَ كَبُرَ عَلَيْكَ إِعْرَاضُهُمْ فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَن تَبْتَغِيَ نَفَقًا فِي الْأَرْضِ أَوْ سُلَّمًا فِي السَّمَاءِ فَتَأْتِيَهُم بِآيَةٍ وَلَوْ شَاءَ اللّهُ لَجَمَعَهُمْ عَلَى الْهُدَى فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْجَاهِلِينَ [6:35]   

اگر تجھے اُن کے اعراض پركَبُرَ  ہوتا ہے ۔ پس یقیناً  تو  استطاعت کر  ، یہ بغاوت  کرکے الارض میں نَفَقً یا   السَّمَاءِمیں سُلَّمً      کر ۔   پس اگر تو اُن کے پاس آیات کے ساتھ آ ئے۔اللہ کی شاء

! اُن سب کو الْهُدَى پر جمع کردے گا ۔   پس تو   الْجَاهِلِينَمیں کبھی نہ ہونا 

خلاصہ:۔

إِنَّمَا يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ يَسْمَعُونَ وَالْمَوْتَى يَبْعَثُهُمُ اللّهُ ثُمَّ إِلَيْهِ يُرْجَعُونَ [6:36]

 إِنَّمَا  ( صرف جو )يَسْتَجِيبُ (ضرور جواب دیتے ہیں  / دیتے رہتے ہیں ) ۔الَّذِينَ(وہ سب لوگ ) ۔يَسْمَعُونَ  ( ضرور سنتے رہتے ہیں  )۔وَ  (اور  )۔الْمَوْتَى  (خاص  موت میں

يَبْعَثُهُمُ ( اُن سب کو جگاتا  ہے / رہتا ہے/ رہے گا   ) اللّهُ   (اللہ  )۔

ثُمَّ ( پھر  )۔ إِلَيْهِ ( اُس کی طرف)۔ يُرْجَعُونَ ( وہ سب رجوع کرتے ہیں /  کریں گے /کرتے رہیں گے  )۔

صرف  وہ لوگ   جو سنتے ہیں  اور خاص موت میں ہیں ،ضرور جواب دیتے ہیں/دیں گے، (کیوں کہ)  اللہ اُن سب کو جگاتا رہتا،پھر سب اُس کی طرف رجوع کرتے ہیں ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

   الْمَوْتَى  (خاص  موت میں) ۔ قبر میں جانے والے سب جگائے جائیں گے ، کوئی نہیں  سوتا رہے گا ۔  

إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَى وَلَا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاءَ إِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِينَ [27:80]

 صرف تو  نہیں سناسکتا      الْمَوْتَى کو    اور نہ تو سنا سکتا ہے   الصُّمَّ  کو ، جب وہ  اگر مُدْبِرِينَ   ہو جائیں ۔    

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

  

رواں ترجماتی فہم (نوٹ یہ عربی کا نعم البدل نہیں)۔

٭۔سیاق:۔

حقیقت میں ہمیں علم ہے کہ وہ (اللہ)  تیرے لئے حزن کرتا رہتا ہے ۔پس  صرف وہ سب   کہتے ہیں کہ تو کذّب نہیں کہے گا ۔اور لیکن  خاص ظالمین    ، اللہ کی آیات کے ساتھ اجتحاد کرتے رہیں گے ۔

٭۔سبق:۔ 

تیرے پاس الْمُرْسَلِينَکی   نَّبَإِ پہنچ گئی ۔ اورر اللہ کے کلمات کا کوئی بدل نہیں ، تجھ سے قبل بھی سب رسولوں  کا کذّب کیا ، اُن سب کو  اذیت دی ، اُن سب نے اُن کے کذب پر صبر کیا۔ حتی کہ اُن سب کے پاس ہماری نصر آئی ۔

  ٭۔وارننگ (نذیر) :۔ 

   

اگر تجھے اُن کے اعراض پركَبُرَ  ہوتا ہے ۔ پس یقیناً  تو  استطاعت کر  ، یہ بغاوت  کرکے الارض میں نَفَقً یا   السَّمَاءِمیں سُلَّمً      کر ۔   پس اگر تو اُن کے پاس آیات کے ساتھ آ ئے۔اللہ کی شاء

! اُن سب کو الْهُدَى پر جمع کردے گا ۔   پس تو   الْجَاهِلِينَمیں کبھی نہ ہونا

خلاصہ:۔

صرف  وہ لوگ   جو سنتے ہیں  اور خاص موت میں ہیں ،ضرور جواب دیتے ہیں/دیں گے، (کیوں کہ)  اللہ اُن سب کو جگاتا رہتا،پھر سب اُس کی طرف رجوع کرتے ہیں ۔

الْمَوْتَى  (خاص  موت میں) ۔ قبر میں جانے والے سب جگائے جائیں گے ، کوئی نہیں  سوتا رہے گا ۔

لہذا   رحمت للعالمین کی تلاوت کردہ،  آیات سن کر  جاگ جائیں اور مدبّرین میں شامل ہوجائیں 

٭٭٭٭٭٭

رَحْمَةً لِّلْعَالَمِين۔کے قول و فعل میں بالکل تضاد نہیں ہے۔ تو الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ  کے قول و فعل میں کیسے ہو سکتا ہے ؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔