Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعرات، 11 مئی، 2017

انسانی کتابیں اور ترتیبِ ابلاغ -1



دوستو ،  اگر آپ  الْكِتَاب میں موجود ،  163 سے زیادہ آیات کا مطالعہ کریں اور اللہ کے لفظ   الْكِتَاب  کا ترجمہ نہ کریں ، تو آپ کو الکتاب کا جو فہم ملے گا ، وہ ملّائی فہم سے الگ ہوگا ۔

ذَلِكَ الْكِتَابُ لاَ رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِّلْمُتَّقِيْنَ ﴿2:2
  وہ الْكِتَاب  ، جس میں تردد نہ ہو المتقین کے لئے ہدایت ہے ۔

أَتَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَتَنْسَوْنَ أَنفُسَكُمْ وَأَنْـتُمْ تَتْلُونَ الْكِتَابَ أَفَلاَ تَعْقِلُونَ ﴿2:44
کیا تم انسانوں کو  نیکی کرنے کا امر کرتے ہو ، اور خود کو بھلا بیٹھے ہو ،  اور تم الْكِتَاب  کی تلاوت کرتے ہو ، کیا تمھیں عقل نہیں ؟ 
 اللہ نے محمد رسول اللہ کو خبر دی !

وَإِذْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَالْفُرْقَانَ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴿2:53
 اور جب ہم نے موسیٰ   کو الْكِتَاب اور الفرقان دی ، تاکہ تم  ہدایت یافتہ ہو جاؤ !
اللہ نے محمد ﷺ کو بتایا: 
کہ انسان ایک اُمت ہیں ، لیکن اُن کے درمیان جب اختلاف پیدا ہوتا ہے تو اللہ  مُبَشِّرِينَ  اور  مُنذِرِينَ انبیا ء کو  الکتاب   بالحق   مبعوث کرتا ہے  ۔ جیسے اللہ نے موسیٰ کو  الْكِتَاب اور الفرقان  دے کے انسانوں کو ہدایت یافتہ  بنانے کے لئے بھیجا ، تاکہ وہالْكِتَاب سے اُن کے درمیان اختلاف دور کریں۔
ایمان والوں کو معلوم ہے کہ  
  الْكِتَاب اور الفرقان  سے ہی انسانی اختلاف دور ہوسکتے  ہیں ، اللہ کی طرف سے عربی میں ہے ۔ چنانچہ جب اُن پر اللہ کی آیات کی تلاوت ہوتی ہے ، تو وہ فوراً سمجھ جاتے ہیں  کہ الْكِتَاب کی آیات اللہ کی طرف سے ہیں  اور وہ   صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ پر آجاتے ہیں لیکن  جو اللہ کی آیات پر ایمان نہیں لاتے وہ  باغی بن کر اختلاف پر ہی   ڈٹے رہتے ہیں ۔اختلاف پر ڈٹے رہنے کی وجہ (الْكِتَاب میں سے ) الْبَيِّنَات  آنے کے باوجود آپس کا بغض ( علمی  یاآبائی تفاخر اور جاہلیت ) ہے  ۔ 
اللہ کی آیت پڑھیں :
كَانَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً فَبَعَثَ اللَّـهُ النَّبِيِّينَ مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ وَأَنزَلَ مَعَهُمُ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِيَحْكُمَ بَيْنَ ط النَّاسِ فِيمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ ۚ وَمَا اخْتَلَفَ فِيهِ إِلَّا الَّذِينَ أُوتُوهُ مِن بَعْدِ مَا جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۖ  فَهَدَى اللَّـهُ الَّذِينَ آمَنُوا لِمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ مِنَ الْحَقِّ بِإِذْنِهِ ۗ وَاللَّـهُ يَهْدِي مَن يَشَاءُ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ  (2:213) 
 لہذا وہ ایمان والے، جو انبیاء  کی طرف سے الْكِتَابسے   دی جانے والی اللہ کی آیات  سے     اختلاف دور کر کے    وہ   صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ پر آگئے تو وہ اللہ کی طرف سے ہدایت یافتہ قرار پائے ، کیوں کہ ، الْكِتَاب  اللہ کی  ، اُس میں موجود آیات اللہ کی اور انبیاء اللہ کے حکم سے اُن میں مبعوث ہوئے ۔
لیکن جو  لوگ باغی ہو گئے ، اُنہوں نے اپنے ساتھ باغی ہونے والے دیگر افراد کے لئے اپنی طرف  سے ۔  الْكِتَاب  لکھنے کی کوشش کی اور اُنہیں بتایا کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے  اور یہی الحق ہے ۔چنانچہ اللہ نے اُن کی اِس حرکت پر افسوس کا اظہار کیا ۔  
اللہ کی آیت پڑھیں ، جو آج کی نہیں ماضی بعید  کی تحریر ہے ۔ جو آج بھی اُسی طرح تر و تازہ ہے ،کیوں کہ اللہ کو معلوم ہے  ، کہ انسانوں میں جھوٹا بیان مقبول کرانا   جب ہی آسان ہوتا ہے ، کہ اُسے اللہ سے منسوب کر دیا جائے :
فَوَيْلٌ لِّلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَـٰذَا مِنْ عِندِ اللَّـهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا فَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَّهُم مِّمَّا يَكْسِبُونَ ﴿2:79
 اللہ کی الْكِتَاب ، انہی باغی  انسانوں نے  دوسرے انسانوں سے چھپا کر رکھی اور اپنی تحریر شدہ  کتاب کو   الْكِتَاب   کہہ کر  تعلیم دینا شروع کر دی   ۔ کہ یہ اللہ کی طرف سے ہم پر نازل ہوئی ہے ۔ 
  یہ وہ اہم نقطہ ہے ، جس کی طرف میں توجہ دلانا چاہتا ہوں ۔ کہ اللہ نے   الْكِتَاباختلاف دور کرنے کے لئے نازل کی ۔ تاکہ انسان  اللہ کے الدین الاسلام میں پیدا ہونے والے اپنے  تمام دینی اختلا ف ، الکتاب ہی سے دور کریں ۔ نہ کہ انسانی لکھی ہوئی کتابوں سے ، جو انسان میں  اتفاق نہیں اختلا ف پیدا کرتی ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 انسانی کتابیں اور ترتیبِ ابلاغ -2

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔