Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 3 مئی، 2017

ریڈی میڈ ! مستنصر حسین تارڑ

جس طرح گھریلو کھانوں کی جگہ فاسٹ فوڈز نے لے رکھی ہے اسی طرح عبادات اور تلاوت کلام پاک کی جگہ مختصر آرام دہ وظائف نے لے رکھی ہے ۔
ہمارے بچے کہنا نہیں مانتے ۔۔۔
کاروبار میں برکت نہیں ہے ۔۔۔
گھر میں جو پیسہ آتا ہے سمجھ نہیں آتی کہاں جاتا ہے
اولاد ضدی ہو گئ ہے
گھر میں آئے روز کوئی نا کوئی بیمار ہو رہا ہے۔۔
کوئی نا کوئی پریشانی آجاتی ہے ۔۔
جس کام میں ہاتھ ڈالو وہیں رکاوٹ ۔۔۔
کام بنتے بنتے رہ جاتے ہیں ۔۔۔
ناجانے بیسیوں مسائل ہر گھر میں موجود ہیں ۔۔ 
 
اور ان کے اسباب بھی ہمارے آس پاس ہی ہیں لیکن ہم انہیں سیریس نہیں لیتے یا پھر انہیں اسباب ہی نہیں سمجھتے ۔
مثال کے طور پر بنکوں سے قرضے لینا ۔
اوپر ( رشوت ) کی کمائی کھانا
ایک دوسرے کی ترقی دیکھ کر حسد اور دعا دئے بغیر جھوٹی تعریف کرنا ( نظر لگنے کا سبب )
نماز نا پڑھنے کی نحوست ہمارے گھروں میں ہمارے کاروبار میں ۔۔۔
ہفتوں قرآن نا کھولنا۔۔۔

یہ سارے اسباب ہیں ان پریشانیوں کے جو آئی روز ہمارے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہیں ۔۔ 

لیکن اس میں بھی ہمیں ریڈی میڈ وظیفہ چاہئے جس کا تعلق نا نماز سے ہو، نا سود سے روک تھام ہو، نا رشوت کی ممانعت سے لیس ہو ، نا ہی قرآن کھولنا پڑھے بس کوئی آسان سا وظیفہ مل جائے تو چار چاند لگ جائیں ۔
ایک دفعہ کسی صاحب کا فون آیا اور گھریلو مسائل بتا کر کہنے لگے کوئی وظیفہ بتائیں ۔ عرض کی میں کوئی پیر، عامل یا شیخ تو ہوں نہیں ہاں البتہ کہیں پڑھا تھا کہ سورہ بقرہ اول تا آخر اہتمام سے پڑھی جائے اور پھر دعا کی جائے تو اللہ کے حکم سے خیر ہوتی ہے ۔
وہ صاحب شاید دل ہی دل میں سورہ کوثر کیلئے کمر باند رہے تھے ، سورہ بقرہ کا نام سن کر گھبرا گئے اور کہا ان شاءاللہ میں پڑھوں گا ۔
دو دن بعد پھر کال آئی " کیا سورہ بقرہ ایک ہی دن پڑھنی ہے ؟
"کیا ایک ہی آدمی نے پڑھی یا گھر کے سارے افراد پڑھ سکتے ہیں ؟"
"کیا صحن میں بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں ؟"
اچھا یہ بتائیں اگر درمیان میں باتیں کر لیں تو کیا دوبارہ شروع سےپڑھنی پڑھے گی ؟؟( اس جیسے کئ توہمات)
عرض کیا جیسے بھی پڑھیں بس اللہ کا نام لیکر پڑھ لیں ایک بار مکمل ۔۔
پھر کچھ دن بعد کال آئی اور پھر سے سوالات ۔ 
مگر سورہ بقرہ وہیں کی وہیں کھڑی تھی ۔
( انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھا ابھی تک ایک رکوع پڑھنے کی ہمت نا ہو سکی !! )
اور وہی ہوا جسکا ڈر تھا ۔ آخر میں فرمانے لگے 
" جناب اگر ممکن ہو تو آپ پڑھ دیں گے ہماری طرف سے ؟
گویا ریڈی میڈ موصوف پڑھوانا چاہ رہے تھے وہ بھی ہوم ڈلیوری کیساتھ!


(مستنصر حسین تارڑ)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔