رات دیر سے سونے کے باوجود آج صبح جلد آنکھ کھل گئی ۔ کھل کیا گئی کھولنا پڑگئی۔میسج کی ٹوں ٹوں نے پریشان سا کر جب موبائل فون چیک کیا تو 45 میسج آئے ہوئے تھے۔
میں پریشان سا ہوگیا یا الہی! یہ کیا ماجرا ہے، اتنے پیغامات تو پورے مہینے میں مجھے نہیں آتے۔خیر بسم الله پڑھ کر پیغامات دیکھنا شروع کئے تقریباً تمام ہی معافیوں کے تھے ہر دوست معافی مانگ رہا تھا ۔
میں خوش ہوگیا چلو انہیں اپنی غلطیوں کا احساس تو ہوا ۔پھر یاد آیا آج تو پندرہ شعبان کی رات ہے اسلئے سب کو معافیاں یاد آرہی ہیں ۔
یہ ٹھیک ہے پورا سال جینا حرام کئے رکھو اور جب اپنی شامت سامنے نظر آئے تو معافی مانگ لی جائے۔خیر کچھ سوچ کرایدھی ہوم فون کیا اپنی ایک استانی کو، کیا ان کا بیٹا انہیں گھر لے گیا واپس ؟؟
آج تو معافیاں مانگنے کا دن ہے ان کے بیٹے نے بھی معافی مانگ لی ہوگی. پر وہاں سے تو استانی جی کے رونے کی ہی آواز آئی تو میں نے جھٹ سے فون رکھ دیا ایک بیٹے نے اپنی ماں سے تو معافی مانگی نہیں پر مجھے میسج کیا ہوا ہے۔
منافقت ہے منافقت
معافی مانگنی ہے تو ان سے مانگئے جن سے بُرا کر چکے ہوں۔ ۔ ۔
پر نہیں ہم خود غرض اور انا پرست ہیں َ۔۔۔۔۔َ۔
ہم کبھی معافی نہیں مانگتے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اس دن فیشن چلا ہوا ہوتا ہے معافی مانگنے کا سو فارورڈ میسیجز بھیج کر خود کو گناہوں سے پاک کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ۔ ۔
کبھی اپنے بوڑھے باپ سے معافی مانگی ؟
کبھی اپنی بیوی سے معافی مانگی جس پر ظلم کیا ہے ؟؟
کبھی ماں سے مانگی جو ذرا ذرا سی بات پر اس بوڑھی کی آنکھوں میں آنسو لے آتے ہو؟؟؟
کبھی اس بھائی سے مانگی جس نے تم پر اپنا سب کچھ نچھاور کردیا اور وقت آنے پر تمھیں نے آنکھیں پھر لیں ؟؟؟؟
کبھی اس بہن سے معافی مانگی جو بھائی بھائی کرتے نہ تھکتی تھی اور آج تم اس کی شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتے ؟؟؟؟؟
کبھی اپنے پاکستان سے معافی مانگی جس نے تمھیں بچوں کی طرح پالا اور تم اس کی برائی کرنے کا ایک بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے؟؟؟؟؟؟
کبھی اپنے الله پاک سے مانگی جس نے تمھیں ہر آسائش دی تمھیں زندگی کی ہر نعمت دی پر تم اس کا کہا نہیں مانتے ؟؟؟؟؟؟
معافی ان لوگوں سے مانگیں جن سے مانگنا ضروری ہے یا جن کا واقعی کچھ نقصان کر بیٹھے ہو جانے انجانے میں۔
مجھ جیسوں سے نہیں جنھیں اپنی ہی کوئی خبر نہیں۔۔۔۔
جاؤ میں نے تمھیں معاف کیا !!!
میں پریشان سا ہوگیا یا الہی! یہ کیا ماجرا ہے، اتنے پیغامات تو پورے مہینے میں مجھے نہیں آتے۔خیر بسم الله پڑھ کر پیغامات دیکھنا شروع کئے تقریباً تمام ہی معافیوں کے تھے ہر دوست معافی مانگ رہا تھا ۔
میں خوش ہوگیا چلو انہیں اپنی غلطیوں کا احساس تو ہوا ۔پھر یاد آیا آج تو پندرہ شعبان کی رات ہے اسلئے سب کو معافیاں یاد آرہی ہیں ۔
یہ ٹھیک ہے پورا سال جینا حرام کئے رکھو اور جب اپنی شامت سامنے نظر آئے تو معافی مانگ لی جائے۔خیر کچھ سوچ کرایدھی ہوم فون کیا اپنی ایک استانی کو، کیا ان کا بیٹا انہیں گھر لے گیا واپس ؟؟
آج تو معافیاں مانگنے کا دن ہے ان کے بیٹے نے بھی معافی مانگ لی ہوگی. پر وہاں سے تو استانی جی کے رونے کی ہی آواز آئی تو میں نے جھٹ سے فون رکھ دیا ایک بیٹے نے اپنی ماں سے تو معافی مانگی نہیں پر مجھے میسج کیا ہوا ہے۔
منافقت ہے منافقت
معافی مانگنی ہے تو ان سے مانگئے جن سے بُرا کر چکے ہوں۔ ۔ ۔
پر نہیں ہم خود غرض اور انا پرست ہیں َ۔۔۔۔۔َ۔
ہم کبھی معافی نہیں مانگتے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اس دن فیشن چلا ہوا ہوتا ہے معافی مانگنے کا سو فارورڈ میسیجز بھیج کر خود کو گناہوں سے پاک کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ۔ ۔
کبھی اپنے بوڑھے باپ سے معافی مانگی ؟
کبھی اپنی بیوی سے معافی مانگی جس پر ظلم کیا ہے ؟؟
کبھی ماں سے مانگی جو ذرا ذرا سی بات پر اس بوڑھی کی آنکھوں میں آنسو لے آتے ہو؟؟؟
کبھی اس بھائی سے مانگی جس نے تم پر اپنا سب کچھ نچھاور کردیا اور وقت آنے پر تمھیں نے آنکھیں پھر لیں ؟؟؟؟
کبھی اس بہن سے معافی مانگی جو بھائی بھائی کرتے نہ تھکتی تھی اور آج تم اس کی شکل بھی نہیں دیکھنا چاہتے ؟؟؟؟؟
کبھی اپنے پاکستان سے معافی مانگی جس نے تمھیں بچوں کی طرح پالا اور تم اس کی برائی کرنے کا ایک بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے؟؟؟؟؟؟
کبھی اپنے الله پاک سے مانگی جس نے تمھیں ہر آسائش دی تمھیں زندگی کی ہر نعمت دی پر تم اس کا کہا نہیں مانتے ؟؟؟؟؟؟
معافی ان لوگوں سے مانگیں جن سے مانگنا ضروری ہے یا جن کا واقعی کچھ نقصان کر بیٹھے ہو جانے انجانے میں۔
مجھ جیسوں سے نہیں جنھیں اپنی ہی کوئی خبر نہیں۔۔۔۔
جاؤ میں نے تمھیں معاف کیا !!!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں