قارئین
: فیس بُک گو کہ وقت گذارنے کے لئے ایک سوشل میڈیا ہے ، جس پر
نوجوان نسل اپنے خیالات و افکار کا اظہار بے لاگ کرتی ہے ، جب کوئی مصنف
لفظ بے لاگ لکھتا ہے تو اِس کا مفہوم وہی ہوتا ہے ، جو ماضی بعید سے چلا
آرہا ہے اِس بے لاگ میں ہر طرح کے الفاظ آجاتے ہیں جو پرنٹ میڈیا چھاپنے
سے انکار کر دیتا ہے ۔
جس کو آسان الفاظ میں " گالی " کہا جاتا ہے ۔ پہلے یہ شائد ہجو کے نام سے پکاری یا لکھی جاتی تھی ۔ لیکن اُس کا مقصد ایک ہی ہوتا تھا
جس کو آسان الفاظ میں " گالی " کہا جاتا ہے ۔ پہلے یہ شائد ہجو کے نام سے پکاری یا لکھی جاتی تھی ۔ لیکن اُس کا مقصد ایک ہی ہوتا تھا
سننے میں آیا ہے کہ حکومتِ پاکستان ، سوشل میڈیا پر پابندی لگا رہی ہے ؟
اب نوجوانوں کی سماجی تربیت ، کے عروج سے واقفیت کم ہوجائے گی ۔
خاص طور پر سیاسی اور مذہبی ، القابات و بیانات و ہجویات وگلوچیات کا علم محدود ہوجائے ۔
خیر ، کوئی فرق نہیں پڑتا ، یہ وہ تعلیم ہے جو سینہ بسینہ منتقل ہوتی رہتی ہے ۔
کاش حکومت کو کوئی سمجھائے ، کہ پھر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
انصاف ختم ہوجائے گا ۔
تو تحریک کیسے چلے گی ؟
تنقید اور تذلیل میں حد فاصل
اب نوجوانوں کی سماجی تربیت ، کے عروج سے واقفیت کم ہوجائے گی ۔
خاص طور پر سیاسی اور مذہبی ، القابات و بیانات و ہجویات وگلوچیات کا علم محدود ہوجائے ۔
خیر ، کوئی فرق نہیں پڑتا ، یہ وہ تعلیم ہے جو سینہ بسینہ منتقل ہوتی رہتی ہے ۔
کاش حکومت کو کوئی سمجھائے ، کہ پھر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
انصاف ختم ہوجائے گا ۔
تو تحریک کیسے چلے گی ؟
تنقید اور تذلیل میں حد فاصل
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں