اب تمام دنیا میں ۔ انگلیوں کے نشانات اور آنکھ کی پُتلی سے آپ یک دم شناخت کئے جاسکتے ہیں ۔ 2-آ پ کا شناختی کارڈ ، پاسپورٹ ، بنک اکاونٹ ، انگلیوں کے نشانات سے لنک کئے جاچکے ہیں ۔
یہ تو سب کو معلوم ہے ، کہ ہر انسان کے انگلیوں کے نشانات اور آنکھ کی پتلیاں ایک دوسرے سے مختلف ہیں ۔
آپ کا بنک اکاونٹ ، اُسے صرف ، اپنے دستخطوں سے آپ ہی آپریٹ کر سکتے تھے ۔
جب دستخطوں کی ہوبہو نقل کرکے بنکوں سے کسی دوسرے کے اکاونٹ سے نکالے جانے لگے ۔ تو مزید حفاظت کے لئے ڈیجیٹل کریڈٹ کارڈز بنائے گئے ۔
لیکن کیا ہوا ؟
بنک والوں کی تمام تر احتیاط کے باوجود ، آپ کی مرضی سے ، ڈیجیٹل کریڈٹ کارڈز کی مدد سے آپ کی مرضی سے آپ ہی کے بنک اکاونٹ میں ڈیجیٹل ڈکیتی ہونے لگی !
بنک والوں نے مزید حفاظتی تدابیر اختیار کیں اور انگلیوں کے نشانات کی مدد اے اے ٹی ایم مشین سے کارڈ کے ذریعے رقم نکلانے کا طریقہ متعارف کروایا ۔
لیکن ڈیجیٹل چوروں نے اُس کو بھی قابو کر لیا ۔لیکن کیسے ؟
یہ تو آپ کو معلوم ہے ، کہ انٹر نیٹ کے ذریعے آپ ڈیجیٹل چوروں کو اپنے موبائل ، کمپیوٹر ،لیپ ٹاپ اور آئی پیڈ میں گھسنے کا موقع خود دیتے ہیں ۔
لالچ ہرا نسان کے ساتھ پیوست ہے ۔ اور لالچ کے کئی روپ ہیں ۔
پیغام انسان کو لالچ پر اُکساتا ہے ۔ جیسے پہلے کروڑپتی افریقی بیوہ کی طرف سے پیغام آیا کرتے تھے ۔ رقم ، محبت ، خوبصورت تصویر ، خزانے کا کھوج یا اِس طرح کے کئی لالچ سے انسانی تاریخ بھری پڑی ہے ۔اور میں نے بھی مضمون لکھیں ہیں جو سب سے نیچے درج ہیں ۔
آپ کو یاد ہوگا ، کہ چند مہینوں پہلے ، ذہین نوجوان نے وٹس ایپ اپلیکیشن پر انسانی بھلائی کے لئے کام کیا ، جو دیکھتے ہیں دیکھتے دنیا بھر کے نوجوانوں میں مقبول ہوگئی ۔
پھر چھوٹی چھوٹی مزاح کی ایپلیکیشن آنے لگیں ۔ جس کو آپ کلک کرتے تو کوئی پھول ، ڈبہ یا کارڈ کھلتا اور آپ حیرانی سے دیکھتے رہتے ۔ اورخوش ہوتے دوسروں کو شئیر کرواتے ۔ یہاں تک تو ٹھیک تھا ۔
پھر وہ نوجوان ،جن کے بنک اکاونٹ تھے اُنہوں نے اپنے موبائل اور سمارٹ فون ، رقم کی منتقلی کے لئے استعمال کرنا شروع کر دیا ۔ تو ڈیجیٹل چوروں کی چاندی ہونے لگی ،
اور بنکوں کو گالیاں پڑنے لگیں ، کہ میرے اکاونٹ سے رقم کِس نے نکلوائی؟
بنک کا سادہ جواب ہوتا۔ " آپ نے "
جب بائیومیٹرک شناخت کادور شروع ہوا تو موبائل سے اکاونٹ آپریٹ کرنے والوں نے سکون کا سانس لیا ۔
لیکن پھر بنکوں کو گالیاں پڑنے لگیں ، کہ میری بائیو میٹک آئیڈنٹی ٹی ، کس نے استعمال کرکے میرے اکاونٹ سے رقم نکلوائی ؟
بنک کا سادہ جواب ہوتا۔ " آپ نے "
" میں نے " آپ دھاڑتے " ناممکن ہے ، آپ کا کوئی کارندہ ہوگا "
" جناب ، ناممکن ہے ہمارا کوئی نمائندہ آپ سے وٹس ایپ پر بات نہیں کرتا اور نہ ہی آپ کے انگوٹھےکا نشان مانگتا ہے ۔ آپ نے ضرور کسی کو اپنے انگوٹھے کا نشان دیا ہوگا "
اب آپ سوچ میں پڑ جاتے ہیں ، کہ میں نے کب کسی کو اپنے انگوٹھے کا نشان دیا تھا ؟
آج 14 اگست ہے ، آپ نے مہاجر زادہ کی طرف سے فارورڈ کی ہوئی ایک پوسٹ کھولی ۔ جس کو کھولتے ہیں آپ کی سکرین پر قوس و قزاح بکھر گئے ۔ اور آزادی مبارک سے سکرین روشن ہوگئی ۔ جب یہ چھوٹی سی ایپلیکشن ختم ہوئی تو پیغام ابھرا ،
" آپ بھی یہ خوبصور ت ایپلیکیشن اپنے دوستوں کو پوسٹ کرنا چاہیں تو سکرین پر اوکے دبائیں ۔
آپ نے اوکے دبایا ، تو پیغام آئے گا ۔
آپ کو فوراً یاد آجائے گا ، کہ ایسا ہی پیغام چھوٹی عید پر بھی آیا تھا ؟؟؟؟
تو کیا میرے اکاونٹ سے رقم اُڑانے کے لئے ، انگوٹھے کا نشان اِس طرح کاپی کیا گیا !
اوہ میرے خدا !
آپ فوراً ، اپنے بنک کو فون کریں گے ، کہ انگوٹھے کے نشان سے میری رقم نکلوانے کی سہولت ختم کردیں ۔
یہ تو سب کو معلوم ہے ، کہ ہر انسان کے انگلیوں کے نشانات اور آنکھ کی پتلیاں ایک دوسرے سے مختلف ہیں ۔
آپ کا بنک اکاونٹ ، اُسے صرف ، اپنے دستخطوں سے آپ ہی آپریٹ کر سکتے تھے ۔
جب دستخطوں کی ہوبہو نقل کرکے بنکوں سے کسی دوسرے کے اکاونٹ سے نکالے جانے لگے ۔ تو مزید حفاظت کے لئے ڈیجیٹل کریڈٹ کارڈز بنائے گئے ۔
لیکن کیا ہوا ؟
بنک والوں کی تمام تر احتیاط کے باوجود ، آپ کی مرضی سے ، ڈیجیٹل کریڈٹ کارڈز کی مدد سے آپ کی مرضی سے آپ ہی کے بنک اکاونٹ میں ڈیجیٹل ڈکیتی ہونے لگی !
بنک والوں نے مزید حفاظتی تدابیر اختیار کیں اور انگلیوں کے نشانات کی مدد اے اے ٹی ایم مشین سے کارڈ کے ذریعے رقم نکلانے کا طریقہ متعارف کروایا ۔
لیکن ڈیجیٹل چوروں نے اُس کو بھی قابو کر لیا ۔لیکن کیسے ؟
یہ تو آپ کو معلوم ہے ، کہ انٹر نیٹ کے ذریعے آپ ڈیجیٹل چوروں کو اپنے موبائل ، کمپیوٹر ،لیپ ٹاپ اور آئی پیڈ میں گھسنے کا موقع خود دیتے ہیں ۔
لالچ ہرا نسان کے ساتھ پیوست ہے ۔ اور لالچ کے کئی روپ ہیں ۔
پیغام انسان کو لالچ پر اُکساتا ہے ۔ جیسے پہلے کروڑپتی افریقی بیوہ کی طرف سے پیغام آیا کرتے تھے ۔ رقم ، محبت ، خوبصورت تصویر ، خزانے کا کھوج یا اِس طرح کے کئی لالچ سے انسانی تاریخ بھری پڑی ہے ۔اور میں نے بھی مضمون لکھیں ہیں جو سب سے نیچے درج ہیں ۔
آپ کو یاد ہوگا ، کہ چند مہینوں پہلے ، ذہین نوجوان نے وٹس ایپ اپلیکیشن پر انسانی بھلائی کے لئے کام کیا ، جو دیکھتے ہیں دیکھتے دنیا بھر کے نوجوانوں میں مقبول ہوگئی ۔
پھر چھوٹی چھوٹی مزاح کی ایپلیکیشن آنے لگیں ۔ جس کو آپ کلک کرتے تو کوئی پھول ، ڈبہ یا کارڈ کھلتا اور آپ حیرانی سے دیکھتے رہتے ۔ اورخوش ہوتے دوسروں کو شئیر کرواتے ۔ یہاں تک تو ٹھیک تھا ۔
پھر وہ نوجوان ،جن کے بنک اکاونٹ تھے اُنہوں نے اپنے موبائل اور سمارٹ فون ، رقم کی منتقلی کے لئے استعمال کرنا شروع کر دیا ۔ تو ڈیجیٹل چوروں کی چاندی ہونے لگی ،
اور بنکوں کو گالیاں پڑنے لگیں ، کہ میرے اکاونٹ سے رقم کِس نے نکلوائی؟
بنک کا سادہ جواب ہوتا۔ " آپ نے "
جب بائیومیٹرک شناخت کادور شروع ہوا تو موبائل سے اکاونٹ آپریٹ کرنے والوں نے سکون کا سانس لیا ۔
لیکن پھر بنکوں کو گالیاں پڑنے لگیں ، کہ میری بائیو میٹک آئیڈنٹی ٹی ، کس نے استعمال کرکے میرے اکاونٹ سے رقم نکلوائی ؟
بنک کا سادہ جواب ہوتا۔ " آپ نے "
" میں نے " آپ دھاڑتے " ناممکن ہے ، آپ کا کوئی کارندہ ہوگا "
" جناب ، ناممکن ہے ہمارا کوئی نمائندہ آپ سے وٹس ایپ پر بات نہیں کرتا اور نہ ہی آپ کے انگوٹھےکا نشان مانگتا ہے ۔ آپ نے ضرور کسی کو اپنے انگوٹھے کا نشان دیا ہوگا "
اب آپ سوچ میں پڑ جاتے ہیں ، کہ میں نے کب کسی کو اپنے انگوٹھے کا نشان دیا تھا ؟
آج 14 اگست ہے ، آپ نے مہاجر زادہ کی طرف سے فارورڈ کی ہوئی ایک پوسٹ کھولی ۔ جس کو کھولتے ہیں آپ کی سکرین پر قوس و قزاح بکھر گئے ۔ اور آزادی مبارک سے سکرین روشن ہوگئی ۔ جب یہ چھوٹی سی ایپلیکشن ختم ہوئی تو پیغام ابھرا ،
" آپ بھی یہ خوبصور ت ایپلیکیشن اپنے دوستوں کو پوسٹ کرنا چاہیں تو سکرین پر اوکے دبائیں ۔
آپ نے اوکے دبایا ، تو پیغام آئے گا ۔
تو کیا میرے اکاونٹ سے رقم اُڑانے کے لئے ، انگوٹھے کا نشان اِس طرح کاپی کیا گیا !
اوہ میرے خدا !
آپ فوراً ، اپنے بنک کو فون کریں گے ، کہ انگوٹھے کے نشان سے میری رقم نکلوانے کی سہولت ختم کردیں ۔
تو کیوں نہ یہ موقع آنے سے پہلے ہوشیار ہوجائیں !
٭٭٭٭ ٭فراڈیوں
کی خلاف مہاجر زادہ کا جہاد ۔ ٭٭٭٭٭
عجیب
جواب دیںحذف کریں