545ھ بمطابق 1150ء میں غزنی پر غور کے ایک حکمران علاؤ
الدین نے قبضہ کرکے شہر کو آگ لگادی جس کی وجہ سے دنیا کا یہ عظیم شہر
جل کر خاکستر ہوگیا۔ علاؤ الدین کے اس ظالمانہ کام کی وجہ سے لوگ اس کو ”جہاں سوز“
یعنی دنیا کا جلانے والا کہتے ہیں۔ اس کے بعد غزنوی خاندان کے آخری دو حکمرانوں کا
دارالسلطنت لاہور ہوگیا۔ 582ھ میں غور کے
ایک دوسرے حکمران شہاب الدین غوری نے
لاہور پر قبضہ کرکے آل سبکتگین کی حکومت کا خاتمہ کردیا۔ اور غوری خاندان کی بنیاد رکھی ،
ا ۔ غوری خاندان کے غلام قطب الدین ایبک سے خاندان غلامان ، کی ابتداء ہوئی ۔ جس کے دس بادشاہوں میں چھ کوقتل یا پھر زھر دیا گیا اور ان کے ساتھ بے شمار مسلمانوں کا خون بھی بہا ۔
ب۔ خلجی حکمرانوں ( 1290ء تا 1320ء) نے ، خاندانِ غلامان کی بنیاد جڑ سے اکھاڑ ڈالی ، تغلق خاندان نے خلجی خاندان کو 1320 میں مکمل ختم کردیا گیا ۔
ج ۔سلطان غیاث الدین تغلق نے دہلی پر تغلق خاندان کی حکومت قائم کی۔ یہ خاندان 1413ء تک حکمران رہا۔ تغلق شہزادوں اور ان کے غلاموں کا بڑے منظم طریقے سے قتل عام کیا گیا، فیروز تغلق کی وفات 1388کے بعد، مسلمانوں کی سیاسی زندگی کا آخری فیصلہ تلوار ھی کرتی رھی۔ اور اس کے بعد سید خاندان برسر اقتدار آیا۔
د: سید خاندان نے 1414ء سے1451 ء تک حکومت کی پھر لودھی خاندان نے سید خاندان کا سورج غروب کر یا ۔
ھ ۔ لودھی خاندان ھندوستان پر 1451ء سے1526 ء تک حکمران رہا ۔
ا ۔ غوری خاندان کے غلام قطب الدین ایبک سے خاندان غلامان ، کی ابتداء ہوئی ۔ جس کے دس بادشاہوں میں چھ کوقتل یا پھر زھر دیا گیا اور ان کے ساتھ بے شمار مسلمانوں کا خون بھی بہا ۔
ب۔ خلجی حکمرانوں ( 1290ء تا 1320ء) نے ، خاندانِ غلامان کی بنیاد جڑ سے اکھاڑ ڈالی ، تغلق خاندان نے خلجی خاندان کو 1320 میں مکمل ختم کردیا گیا ۔
ج ۔سلطان غیاث الدین تغلق نے دہلی پر تغلق خاندان کی حکومت قائم کی۔ یہ خاندان 1413ء تک حکمران رہا۔ تغلق شہزادوں اور ان کے غلاموں کا بڑے منظم طریقے سے قتل عام کیا گیا، فیروز تغلق کی وفات 1388کے بعد، مسلمانوں کی سیاسی زندگی کا آخری فیصلہ تلوار ھی کرتی رھی۔ اور اس کے بعد سید خاندان برسر اقتدار آیا۔
د: سید خاندان نے 1414ء سے1451 ء تک حکومت کی پھر لودھی خاندان نے سید خاندان کا سورج غروب کر یا ۔
ھ ۔ لودھی خاندان ھندوستان پر 1451ء سے1526 ء تک حکمران رہا ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں