اللہ نے رسول اللہ کو، ایک چشم دید قصص سے یا دھانی کروائی !جس میں أَصْحَابِ
الْفِيلِ کو طَيْرًا أَبَابِيلَ سے تَرْمِی کرواتے ہوئے اُنہیں ، مَّأْكُولٍ کا عَصْفٍ کر دیا :
اللہ کی محمدﷺ کو بتائی گئیں آیات پڑھیں ؟
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِأَصْحَابِ الْفِيلِ ﴿1﴾کیا نہیں، تو نے دیکھا ! أَصْحَابِ الْفِيلِ کے ساتھ تیرے رَبُّ نے کیا فَعَلَکیا ؟
اللہ کی محمدﷺ کو بتائی گئیں آیات پڑھیں ؟
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِأَصْحَابِ الْفِيلِ ﴿1﴾کیا نہیں، تو نے دیکھا ! أَصْحَابِ الْفِيلِ کے ساتھ تیرے رَبُّ نے کیا فَعَلَکیا ؟
أَلَمْ يَجْعَلْ كَيْدَهُمْ فِي تَضْلِيلٍ ﴿2﴾ کیا نہیں ، قرار دے دی اُن کی كَيْدَ ، ضْلِيلٍ ؟
وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيلَ ﴿3﴾ اور اُن کے اوپر أَرْسَلَ کئے ، طَيْرًا أَبَابِيلَ ۔
تَرْمِيهِم بِحِجَارَةٍ مِّن سِجِّيلٍ ﴿4﴾ اُن پر تَرْمِی کی جا تی رہی ہے سِجِّيلٍ میں سےحِجَارَةٍ کے ساتھ !
فَجَعَلَهُمْ كَعَصْفٍ مَّأْكُولٍ ﴿5﴾105 پس اُنہیں قرار دے دیا جیسےمَّأْكُولٍ کا عَصْفٍ ہو !
وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيلَ ﴿3﴾ اور اُن کے اوپر أَرْسَلَ کئے ، طَيْرًا أَبَابِيلَ ۔
تَرْمِيهِم بِحِجَارَةٍ مِّن سِجِّيلٍ ﴿4﴾ اُن پر تَرْمِی کی جا تی رہی ہے سِجِّيلٍ میں سےحِجَارَةٍ کے ساتھ !
فَجَعَلَهُمْ كَعَصْفٍ مَّأْكُولٍ ﴿5﴾105 پس اُنہیں قرار دے دیا جیسےمَّأْكُولٍ کا عَصْفٍ ہو !
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
بالا سورۃ کے بارے میں اللہ کی نذیر جاننے کے لئے ہمیں ، اللہ ہی کے الفاظ سے فہم
لینا ہوگا ۔ کہ اِس سورۃ میں ، أَصْحَابِ الْفِيلِ اور طَيْرًا أَبَابِيلَ کون ہیں ؟
یہ دو اتنے اہم الفاظ ، اِس سورۃ میں ہیں کہ جن پر اِس کی مکمل تفسیر کا احوال ، انہی دو الفاظ کے سیاق و سباق سے بنتا ہے ۔
اور تیسرا لفظ سِجِّيلٍ ہے ۔
تَرْمِيهِم بِحِجَارَةٍ مِّن سِجِّيلٍ ﴿4﴾
تَرْمِيهِم بِحِجَارَةٍ مِّن سِجِّيلٍ ﴿4﴾
اِن آیات ، تفصیل، الکتاب میں ، اللہ کے ایک جملے
میں موجود ہے ،
جسے صرف الکتاب ہی سے دیکھا جا سکتا ہے ، تاریخ سے
نہیں !جس میں مفسرین نے اللہ کی آیات تبدیل کر دی ہیں ، اِن مفسرین یا مؤلفین قول منسوب الی الرسول میں سے کسی نے بھی الرسول سے بالمشافہ ملاقات نہیں کی !
(حوالہ آیت 5:41)
الکتاب سے ، سِجِّيلٍ کی تفسیر و تشریح ! کہ
فَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا
سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ مَّنضُودٍ [11:82]
پس جب ہمارا امر آ پہنچا ، تو ہم نے اُن کے عَالِي کو یقینا ً اُن کا أَسْفَلَ کیا ، اور اُن پر ہم نے ( پرندوں کی طرح )اُڑا کر برسائے ، سِجِّيلٍ میں سے تہہ در تہہ کئے گئے حِجَارَةٍ !
پس ہم نے اُن کے عَالِي کو یقینا ً اُن کا أَسْفَلَ کیا ، اور اُن پر ہم نے ( پرندوں کی طرح )اُڑا کر برسائے ، سِجِّيلٍ میں سے حِجَارَةٍ !
اُن پر تَرْمِی کی جا تی رہی ہے سِجِّيلٍ میں سےحِجَارَةٍ کے ساتھ !
[11:82 اور [15:74] کی سیاق و سباق والی
آیات پر تدبّر کریں تو آپ کو فہم القرآن ملے گا ، ورنہ " فہم العجم " تو ہر دکان پر دستیاب ہے ۔
صرف
الکتاب سے أَصْحَابِ الْفِيلِ ، طَيْرًا أَبَابِيلَ اور سِجِّيلٍ کی تفسیر :
اللہ نے ، سِجِّيلٍ میں سے طَيْرًا أَبَابِيلَ سےأَمْطَرْ ، أَ أَصْحَابِ الْفِيلِ جو عَالِيَهَا تھے پر کروایا ۔
اور حِجَارَةٍ ، ربّ کی طرف سے مُّسَوَّمَةً اور مَّنضُودٍ ہوئے اور وہ عَالِيَ ،سَافِلَ ہوگئے ۔
قَالُواْ
يَا لُوطُ إِنَّا رُسُلُ رَبِّكَ لَن يَصِلُواْ إِلَيْكَ فَأَسْرِ بِأَهْلِكَ
بِقِطْعٍ مِّنَ اللَّيْلِ وَلاَ يَلْتَفِتْ مِنكُمْ أَحَدٌ إِلاَّ امْرَأَتَكَ
إِنَّهُ مُصِيبُهَا مَا أَصَابَهُمْ إِنَّ مَوْعِدَهُمُ الصُّبْحُ أَلَيْسَ
الصُّبْحُ بِقَرِيبٍ [11:81]
فَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ مَّنضُودٍ [11:82]
فَلَمَّا جَاءَ أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ مَّنضُودٍ [11:82]
مُّسَوَّمَةً
عِندَ رَبِّكَ وَمَا هِيَ مِنَ الظَّالِمِينَ بِبَعِيدٍ [11:83]
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں