Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 28 جون، 2017

اللہ کی سنت ۔ توبہ کا میعار !

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا تُوبُوا إِلَى اللَّـهِ تَوْبَةً نَّصُوحًا عَسَىٰ رَبُّكُمْ أَن يُكَفِّرَ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَيُدْخِلَكُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ يَوْمَ لَا يُخْزِي اللَّـهُ النَّبِيَّ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ ۖ نُورُهُمْ يَسْعَىٰ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِمْ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَاغْفِرْ لَنَا ۖ إِنَّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿66:8  
 
  اللہ نے  محمدﷺ کو انسانی گناہوں سے معافی کے لئے اپنی سنت بتائی : جو سب   " الکتاب" (وحی متلو ) میں درج ہیں  :
لیکن اِس سے پہلے ایک وضاحت  گناہ کی دو اقسام ہیں ۔
٭- گناہ  صغیرہ  ۔  نیک بننے کے چکر میں  ایسی باتوں کو عمل صالح میں خلط ملط کرنا جس کا حکم اللہ نے نہیں دیا ۔ اُن سے چھٹکارہ صدقہ دینے کے بعد    الرسول کی الصلاۃ ہی سے ممکن ہے ، اپنی ملّائی نماز سے نہیں !
 پڑھیں:     گناہ صغیرہ کے بعد توبہ قبول کروانی ہے   ۔ 
گناہِ کبیرہ  کے لئے اللہ سے معافی طلب کرنے کی شرائط :
مشرک ۔قاتل ۔  زانی ۔ شرابی ۔ چور ۔ حرام کھانے والے  ۔  پاکیزہ عورتوں پر تہمت لگانے والے ۔ ان کو اللہ پسند نہیں کرتا ۔ ان کی معافی کا میعار ۔
٭ - شرک اور مؤمن کا قتل ۔ ناقابلِ معافی  ۔ 
إِنَّ اللَّـهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّـهِ فَقَدِ افْتَرَىٰ إِثْمًا عَظِيمًا ﴿4:48

   شرک  :  اللہ  کو نہ ماننا  (انسان و کائینات کا خود بخود پیدا ہونے کا تصور) ۔    ﴿4:1
  اللہ کے علاوہ  کسی دوسرے الھا کو ماننا ۔
    ﴿16:20  
 اللہ کے ساتھ دوسروں کو الھا بنانا ﴿25:68۔  جو اُن کے اللہ  کے طریقوں سے ہٹ کر  معافی کے طریقے  بتائے ۔

وَمَن يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللَّـهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا ﴿4:93 
  روح القدّس نے محمدﷺ کو مؤمن کی پہچان کے لئے اللہ کا حُکم بتایا :
 يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا ضَرَبْتُمْ فِي سَبِيلِ اللَّـهِ فَتَبَيَّنُوا وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَىٰ إِلَيْكُمُ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا تَبْتَغُونَ عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فَعِندَ اللَّـهِ مَغَانِمُ كَثِيرَةٌ ۚ كَذَٰلِكَ كُنتُم مِّن قَبْلُ فَمَنَّ اللَّـهُ عَلَيْكُمْ فَتَبَيَّنُوا ۚ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرًا ﴿4:94۔

٭ - قاتل کی توبہ ، خود کا قتل ھے۔ 
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَى ۖ الْحُرُّ بِالْحُرِّ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ وَالْأُنثَىٰ بِالْأُنثَىٰ ۚ فَمَنْ عُفِيَ لَهُ مِنْ أَخِيهِ شَيْءٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ وَأَدَاءٌ إِلَيْهِ بِإِحْسَانٍ ۗ ذَٰلِكَ تَخْفِيفٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَرَحْمَةٌ ۗ فَمَنِ اعْتَدَىٰ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَلَهُ عَذَابٌ أَلِيمٌ  ﴿البقرة: 178﴾
٭ -    زانی کی توبہ سو درے ھے ۔
الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ وَلَا تَأْخُذْكُم بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّـهِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۖ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ  ﴿النور: 2﴾

روح القدّس نے محمدﷺ کو  بتایا قتل اور زنا   ایسا جرم ہے جو معلق رہتا ہے  جب تک مجرم  اللہ کی آیاتِ سزا پر عمل نہ کرے ۔

وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّـهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ يَلْقَ أَثَامًا ﴿25:68﴾۔
يُضٰعَف لَهُ العَذابُ يَومَ القِيٰمَةِ وَيَخلُد فيهِ مُهانًا ﴿25:69﴾

سزائیں ایک مومن کو جہنم کے عذاب سے نکالنے کے لئے ہیں ۔
توبہ خود اُس کے لئے یاد دھانی ہے کہ اب وہ اللہ کا مجرم نہیں بنے گا ۔
لیکن  مَعَ اللَّـهِ إِلَـٰهًا آخَرَ نے زانیوں اور قاتلوں کو درج ذیل آیات کا مواضع تبدیل کرکے چھوٹ دے دی ۔ لیکن معلق  قتل اور زنا  ، ختم نہیں ہوسکتا ۔
 إِلّا مَن تابَ وَءامَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صٰلِحًا فَأُولٰئِكَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّـٔاتِهِم حَسَنٰتٍ ۗ وَكانَ اللَّهُ غَفورًا رَحيمًا ﴿25:70﴾

وَمَن تابَ وَعَمِلَ صٰلِحًا فَإِنَّهُ يَتوبُ إِلَى اللَّهِ مَتابًا ﴿25:71﴾ سورة الفرقان  




٭ -  پاکباز عورت پر الزام لگانے والے کی توبہ اسی درے ھے ۔
وَالَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً وَلَا تَقْبَلُوا لَهُمْ شَهَادَةً أَبَدًا ۚ وَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴿النور: 4﴾

٭ - سارق  و سارقہ کی توبہ ، قطع ید ھے ۔
وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا أَيْدِيَهُمَا جَزَاءً بِمَا كَسَبَا نَكَالًا مِّنَ اللَّـهِ ۗ وَاللَّـهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ  ﴿المائدة: 38﴾




 ٭ - متفرّق جرائم کی سزائیں ۔ 
وَكَتَبْنَا عَلَيْهِمْ فِيهَا أَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَيْنَ بِالْعَيْنِ وَالْأَنفَ بِالْأَنفِ وَالْأُذُنَ بِالْأُذُنِ وَالسِّنَّ بِالسِّنِّ وَالْجُرُوحَ قِصَاصٌ ۚ فَمَن تَصَدَّقَ بِهِ فَهُوَ كَفَّارَةٌ لَّهُ ۚ وَمَن لَّمْ يَحْكُم بِمَا أَنزَلَ اللَّـهُ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ ﴿المائدة: 45﴾
1- آنکھ نکالنے والے کی توبہ ، اس کی آنکھ نکالنا ھے ۔
2 - کان کاٹنے والے کی توبہ ، اپنا کان کٹوانا ھے ۔
3 - ناک کاٹنے والے کی توبہ ، اپنی ناک کٹوانا ھے ۔
4 - زبان کاٹنے والے کی توبہ ، اپنی زبان کٹوانا ھے ۔
5 - کسی کو زخم لگانے کی توبہ ، اتنا ھی زخم خود پر لگوانا ھے ۔
٭ - الخمر والميسر والانصاب والازلام ۔ کی توبہ ان سے مکمل چھٹکارا ھے ۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿المائدة: 90﴾
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
وحی متلو میں محمد ﷺ نے ایمان والی عورتوں سے بیعت لی ہے ، اور اللہ تعالیٰ نے اِسے آفاقی سچائیوں کا انمٹ حصہ بنادیا ہے -
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلَىٰ أَن لَّا يُشْرِكْنَ بِاللَّـهِ شَيْئًا وَلَا يَسْرِقْنَ وَلَا يَزْنِينَ وَلَا يَقْتُلْنَ أَوْلَادَهُنَّ وَلَا يَأْتِينَ بِبُهْتَانٍ يَفْتَرِينَهُ بَيْنَ أَيْدِيهِنَّ وَأَرْجُلِهِنَّ وَلَا يَعْصِينَكَ فِي مَعْرُوفٍ ۙ فَبَايِعْهُنَّ وَاسْتَغْفِرْ لَهُنَّ اللَّـهَ ۖ إِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿12﴾  الممتحنة 
 اے النبی ! جب تیرے پاس المؤمنات آئیں ، تو ان سے بیعت لے ،
٭- یہ کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی شئے کا شرک نہیں کریں گی ۔
٭- اور وہ  سرقہ نہیں کریں گی ،
٭- اور وہ  زنا نہیں کریں گی ،
٭- اور وہ اپنی اولادوں کو قتل نہیں کریں گی ،
٭- اور نہ ہی افتراء کیا ہوا بہتان ، اپنے ہاتھوں اور اپنے پاؤں کے سامنے لائیں گی (ایسی جگہ چل کر نہیں جائیں گی جہاں ، بھتان لگنے کا امکان ہو یا ان پر افترء کیا جاسکے یا خود اس کا حصہ بنیں گی ) ۔
٭- اور نہ ہی معروف (مروج قوانین) میں تیری معصیت کریں گی ۔
پس ان مؤمنات سے بیعت لے اور انس کے لئے استغفار کر (کہیں وہ معصومیت میں ان گناہوں کا شکار نہ کر دی جائیں ) بے شک اللہ غفور اور رحیم ھے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔