اللہ نے محمدﷺ کو انسانی گناہوں سے معافی کے لئے اپنی سنت بتائی : جو سب
" الکتاب" (وحی متلو ) میں درج ہیں اور اللہ تعالیٰ نے اِسے آفاقی سچائیوں کا انمٹ حصہ بنادیا ہے -
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ
الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلَىٰ أَن لَّا يُشْرِكْنَ بِاللَّـهِ شَيْئًا
وَلَا يَسْرِقْنَ وَلَا يَزْنِينَ وَلَا يَقْتُلْنَ أَوْلَادَهُنَّ وَلَا
يَأْتِينَ بِبُهْتَانٍ يَفْتَرِينَهُ بَيْنَ أَيْدِيهِنَّ وَأَرْجُلِهِنَّ وَلَا
يَعْصِينَكَ فِي مَعْرُوفٍ ۙ فَبَايِعْهُنَّ وَاسْتَغْفِرْ لَهُنَّ
اللَّـهَ ۖ إِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿12﴾ الممتحنة
اے النبی ! جب تیرے پاس المؤمنات آئیں ، تو ان سے بیعت لے ،
٭- یہ کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی شئے کا شرک نہیں کریں گی ۔
٭- اور وہ سرقہ نہیں کریں گی ،
٭- اور وہ زنا نہیں کریں گی ،
٭- اور وہ اپنی اولادوں کو قتل نہیں کریں گی ،
٭- اور نہ ہی افتراء کیا ہوا بہتان ، اپنے ہاتھوں اور اپنے پاؤں کے
سامنے لائیں گی (ایسی جگہ چل کر نہیں جائیں گی جہاں ، بھتان لگنے کا امکان ہو یا
ان پر افترء کیا جاسکے یا خود اس کا حصہ بنیں گی ) ۔
٭- اور نہ ہی معروف (مروج قوانین) میں تیری معصیت کریں گی ۔
پس ان مؤمنات سے بیعت لے اور انس کے لئے استغفار کر (کہیں وہ
معصومیت میں ان گناہوں کا شکار نہ کر دی جائیں ) بے شک اللہ غفور اور رحیم ھے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں