ایک ادھیڑ عمر آدمی گلی میں جا رہا تھا کہ اچانک آواز آئی،
"خبردار! یہیں رک جاؤ۔"
آدمی یک دم ٹھٹک کر رُکا ۔ کہ سامنے دو فٹ کی دوری پر ایک اینٹ دھڑام سے آکر گری۔
آدمی نے حیرانی سے اوپر دیکھا مگر کوئی نظر نہیں آیا ، شائد اینٹ گرانے والے کی آواز ہو گی۔ وہ یہ سوچتا ہوا آگے بڑھا ۔
کچھ دن بعد وہ سڑک پار کرنے لگا تھا کہ پھر وہی آواز آئی:
"خبردار! یہیں رک جاؤ۔"
وہ رک گیا اور زُووں سے ایک گاڑی اسے تقریباً چھوتی ہوئی ، ایک انچ آگےسے گزر گئی۔
آدمی کو پچھلا واقعہ یاد آگیا۔ اس نے چلا کر پوچھا،
"کون ہو تم؟"
غیب سے آواز آئی-
"تمہارا نگران فرشتہ۔"
"خبردار! یہیں رک جاؤ۔"
آدمی یک دم ٹھٹک کر رُکا ۔ کہ سامنے دو فٹ کی دوری پر ایک اینٹ دھڑام سے آکر گری۔
آدمی نے حیرانی سے اوپر دیکھا مگر کوئی نظر نہیں آیا ، شائد اینٹ گرانے والے کی آواز ہو گی۔ وہ یہ سوچتا ہوا آگے بڑھا ۔
کچھ دن بعد وہ سڑک پار کرنے لگا تھا کہ پھر وہی آواز آئی:
"خبردار! یہیں رک جاؤ۔"
وہ رک گیا اور زُووں سے ایک گاڑی اسے تقریباً چھوتی ہوئی ، ایک انچ آگےسے گزر گئی۔
آدمی کو پچھلا واقعہ یاد آگیا۔ اس نے چلا کر پوچھا،
"کون ہو تم؟"
غیب سے آواز آئی-
"تمہارا نگران فرشتہ۔"
آدمی کی آنکھوں میں آنسو آگئے ! اور وہ سکتہ میں آگیا ۔
جب دو تین منٹ بعد وہ سکتہ کی کیفیت سے نکلا تو ڈبڈبائی آواز میں بولا ۔
،
،
،
،
،
،
،
"حضرت آپ میرے نکاح کے وقت کہاں چھپ گئے تھے؟"
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں