گالف گراونڈ پہنچے ، جب " ٹی " 10 پر پہنچے تو مرگلہ پہاڑیوں کی طرف سے تاریک بادل گالف گروانڈ کی طرف آرہے تھے -
مارشل نے کہا ،" سر بارش آ رہی ہے "
" آنے دو آج بارش میں کھیلیں گے " فواد نے کہا ۔
جب ہم تیرواں ھول کھیل چکے ، تقریباً اندھیرا چھا گیا تھا اور ھوا میں تیزی آگئی تھی ، ہم سے آگے کھیلنے والوں نے ھول 14 پر شاٹس مار کر واپسی کا اعلان کیا ،
فواد نے ٹی شاٹ لگائی ،
" میری بال دیکھی " اُس نے چلا کر پوچھا ۔
میں نے عینک جیب میں رکھ لی تھی کیوں کہ بارش سے دھندلا رہی تھی ۔ بولا " سامنے ہی گئی ہوگی "
اندھیرا ، تیز ہوا ، اُڑتے پتے اور گرد ، خیر چھوٹی شاٹ ماری ، گو کہ ھول 14 ، پار 5 ہے اور فاصلہ 544 گز ، ہول کے پاس خوفناک نالا ، نالے کے دوسری طرف بڑے بڑے درخت ۔
جب بال کے پاس پہنچا تو بارش موسلا دھار شروع ہو چکی تھی ، یہ تصویر کھینچے اور موبائل کو گالف بیگ کی جیب میں ڈال دیا ۔
اور شاٹ لگائی ، جو سامنے درخت سے ٹکرا کر نالے میں بائیں طرف گر گئی !
پھر بارش میں بھیگتے ہوئے ۔ تمام ہول کھیلے اور مکمل بھیگ چکے تھے واپسی میں کھلی جیب اور ہم تھے اور دائیں بائیں سے گذرنے والی تیز رفتار کاروں سے اُڑنے والے تمام چھینٹے بھگتا رہے تھے ،
اور اب بیٹھا، گرمیوں کے نزلے کا شکار ہو کر ، چھینکیں مار رہا ہوں!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں