قصہ
یہ ہے کہ اگست 1998 میں ، اِس ناچیز نے ، شریعہ اکیڈمی بین الاقوامی
یونیورسٹی سے بذریعہ ، " خط و کتابت، کورس جناب ، شہزاد اقبال شام " کی
زیر نگرانی کیا تھا ۔
یہ 24 اسباق کا معلوماتی کورس تھا ۔ یہ 24 یونٹ انہوں
نے مجھے بھجوائے ۔ جنھیں میں نے پڑھا ضرور لیکن جوابات الحمد للہ ۔ الکتاب ، کتاب اللہ اور اپنے فہم سے دیئے ۔
ہمارے درمیان تلخ و شیریں خط و کتابت بھی ہوئی ، اور اسباق پر دلچسپ نوٹس
بھی اُن کی طرف سے پڑھے کو ملے ، وہ سب میں تصویر کھینچ کر اُنہیں ہر یونٹ
کے آخر میں لگاؤں گا۔
سیاچین میں سروس (1993) کے دوران ، کتاب اللہ کا مطالعہ کے دوران ، الکتاب کا سفر شروع ہوا ، دونوں کے مابین لنک ایک ایسی آیت نے دیا جس پر جتنا تدبّر کیا -
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ
﴿14:17﴾
اِس آیت نے مجھے جھنجھوڑ دیا !!
القرآن کا عاد سے کیا تعلق ؟؟
القرآن کا عاد سے کیا تعلق ؟؟
كَذَّبَتْ عَادٌ فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ
﴿54:18﴾
فہم کی نئی راہیں کھلیں ۔ اور پھر خود کو مکمل مُّدَّكِرٍبنا لیا -
الرَّحْمَـٰنُ-عَلَّمَ الْقُرْآنَ-خَلَقَ الْإِنسَانَ-عَلَّمَهُ الْبَيَانَ
﴿الرحمان ﴾
انسانی تراجم و تفاسیر چھوڑ دیئے ۔
٭٭٭٭٭٭٭
24 اگست 1994 میں کوئٹہ پوسٹنگ ہوئی ۔ جہاں پہلے اردو سافٹ وئر کاتب سے واقفیت ہوئی ، تو اپنا فہم کمپیوٹر پر محفوظ کرنا شروع کیا ۔
اردو سافٹ وئر ڈسک آپریٹنگ سسٹم پر "یو سی ایس" تو انعام علوی نے 1998 میں " یو سی ایس (اردو کمپیوٹنگ سسٹم)" ایجاد کر لیا تھا،جو کمپیوٹر کے لئے اردو کی شروعات کا پہلا قدم تھا ۔ لیکن پاکستان میں 8088 کمپیوٹر کی آمد سے ، اِس کے ڈیسک ٹاپ ورشن نے اسے فوج میں بھی متعارف ہوا ۔ ونڈؤ کے ساتھ پلگ اِن ہونے والے کاتب ، شاہکار ، سرخاب ، گلوبل اردو سافٹ وئر نے اردو ٹائیپنگ کو آسان کر دیا ۔
جب اخبار میں ، یونیورسٹی کا اشتہار آیا تو میں نے ایپلائی کیا ۔ پہلا مضمون میں نے کمپیوٹر سے پرنٹ کر کے بھجوایا جو میرے پاس 1996 کا لکھا ہوا تھا ۔ اگر آپ غور سے دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ اللہ کی آیات پر اعراب مجھے خود لگانے پڑے جو لمبا کام تھا :
پھر اللہ کے بندوں نے القرآن (سی ڈی ) اور پھر تنزیل اور اوپن برھان آن لائن سفٹ وئر ڈال دیئے ، جس نے اللہ کی آیات کو کاپی اور پیسٹ کرنا آسان بنا دیا ۔ المعجم المفہرس کی چھان بین آسان ہو گئی ۔ اللہ اِن سب کے درجات بلند کرے - آمین۔
میں نے کوشش کی کہ ان یونٹس کو ری ٹائپ کروں لیکن چند ٹاپک ہی ری ٹائپ کر سکا ، پھر سوچا کہ ، انہیں ویسی ہی حالت میں جسے میں نے یونیورسٹی بھیجے ، اور میری خط و کتابت ، سکین کر کے ڈال دوں ۔
جب اخبار میں ، یونیورسٹی کا اشتہار آیا تو میں نے ایپلائی کیا ۔ پہلا مضمون میں نے کمپیوٹر سے پرنٹ کر کے بھجوایا جو میرے پاس 1996 کا لکھا ہوا تھا ۔ اگر آپ غور سے دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ اللہ کی آیات پر اعراب مجھے خود لگانے پڑے جو لمبا کام تھا :
پھر اللہ کے بندوں نے القرآن (سی ڈی ) اور پھر تنزیل اور اوپن برھان آن لائن سفٹ وئر ڈال دیئے ، جس نے اللہ کی آیات کو کاپی اور پیسٹ کرنا آسان بنا دیا ۔ المعجم المفہرس کی چھان بین آسان ہو گئی ۔ اللہ اِن سب کے درجات بلند کرے - آمین۔
میں نے کوشش کی کہ ان یونٹس کو ری ٹائپ کروں لیکن چند ٹاپک ہی ری ٹائپ کر سکا ، پھر سوچا کہ ، انہیں ویسی ہی حالت میں جسے میں نے یونیورسٹی بھیجے ، اور میری خط و کتابت ، سکین کر کے ڈال دوں ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں