"کیا شرارت کی ؟ "
اور یہ سول کرنے والی ماں ہوتی کیوں کہ اُس نے گرم اینٹ پر کپڑا
لگا کر سینکنا ہوتا ، وہ بھی مردہ قوم کی ایک فرد تھی ۔
والد نے مردہ قوم کا ثبوت دینے اپنے ہمدردوں کے ساتھ ، کبھی ماسٹر
صاحب پر چڑھائی نہیں کی ، کبھی پرنسپل کے خلاف کوئی جھوٹی ایف آئی آر اِس بنا
پر نہیں کٹوائی ۔ کہ وہ مردہ قوم کے فرد تھے ۔
کھیل میں آپس میں لڑائی ہونا معمولی بات تھی ۔ لیکن وہ محلاتی
گالیوں سے کبھی آگے نہ بھی -
میں نے اپنی زندگی میں زندہ قوم کا پہلا فرد دیکھا ۔
وہ
ہمارا محلہ دار تھا ۔ ہاکی کھیلنے کے دوران اُس کو میری گیند لگ گئی تو وہ
لپک کر مجھے مارنے آیا ، لیکن دوستوں نے بیچ بچاؤ کروا دیا ۔
مغرب پڑھ کر میں مسجد
سے واپس آرہا تھا ۔ کہ اُس نے مجھے روک لیا۔
" تم خود کو بدمعاش سمجھتے ہو ؟" اُس نے اپنی چپل پیروں سے نکالتے ہوئے کہا ۔
" شکل گم کرو ، کل گروانڈ میں دیکھیں گے " ۔ میں نے جواب دیا ۔
میرے منہ پر ایک زور کا گھونسہ لگا ۔
" تم خود کو بدمعاش سمجھتے ہو ؟" اُس نے اپنی چپل پیروں سے نکالتے ہوئے کہا ۔
" شکل گم کرو ، کل گروانڈ میں دیکھیں گے " ۔ میں نے جواب دیا ۔
میرے منہ پر ایک زور کا گھونسہ لگا ۔
اُس کے بعد مجھے معلوم نہیں کیا ہوا وہ زمین
پر تھا اور محلے والے ہمیں چھڑا رہے تھے - ہم دونوں کی ناکوں سے خون بہہ رہا تھا -
واپس مسجد کے نلکے سے منہ دھو کر ، گھر آگیا ، بجلی تو اُس وقت تک آئی نہیں تھی ، لالٹین کی روشنی میں والدہ نے دھیان نہیں دیا ۔
واپس مسجد کے نلکے سے منہ دھو کر ، گھر آگیا ، بجلی تو اُس وقت تک آئی نہیں تھی ، لالٹین کی روشنی میں والدہ نے دھیان نہیں دیا ۔
کہ برخوردار کی ناک سوجی ہوئی ہے -
تب مجھے معلوم ہوا کہ زندگی کیا ہوتی ہے !
دو سال پہلے ۔ محلے کا دوست رائیونڈ سے راولپنڈی ، مری تک پہنچا واپسی میں فون کیا ۔
" اوئے میجر ۔ میں نے اپنے بچوں کے ساتھ تمھیں ملنا ہے! "
"آجاؤ " میں نے کہا
" نہیں کل دوپہر کو آئیں گے ابھی مری میں ہیں " وہ بولا ۔
دو سال پہلے ۔ محلے کا دوست رائیونڈ سے راولپنڈی ، مری تک پہنچا واپسی میں فون کیا ۔
" اوئے میجر ۔ میں نے اپنے بچوں کے ساتھ تمھیں ملنا ہے! "
"آجاؤ " میں نے کہا
" نہیں کل دوپہر کو آئیں گے ابھی مری میں ہیں " وہ بولا ۔
" کھانا ساتھ لاؤ گے ۔ یا مجھے دیگ بنوانا پڑے گی " میں نے پوچھا ۔
" زیادہ نہ بنانا ، بس دو دیگیں کافی ہوں گی ، زردے کی دیگ کے علاوہ ۔ ارے ہاں ہم پلاؤ اور نان کھاتے ہیں ۔"
" آجاؤ ، آجاؤ ، اب سال بھر روزہ رکھنا پڑے گا ، تم نے روز روز کب آنا " میں نے جواب دیا
دوسرے دن ، وہ دوست بمع جماعت حاضر تھا ، کھانا کھانے کے بعد ، ایک نوجوان نے پوچھا ۔
"میرپورخاص مں آپ دونوں ایک دوسرے سے واقف تھے ؟"
" مکہ مسجد کے ساتھ گذرنے والی ، والی سڑک کے پار شمالی محلّے میں یہ زندہ قوم کا فر دتھا اور جنوبی محلّے میں میں !
" زیادہ نہ بنانا ، بس دو دیگیں کافی ہوں گی ، زردے کی دیگ کے علاوہ ۔ ارے ہاں ہم پلاؤ اور نان کھاتے ہیں ۔"
" آجاؤ ، آجاؤ ، اب سال بھر روزہ رکھنا پڑے گا ، تم نے روز روز کب آنا " میں نے جواب دیا
دوسرے دن ، وہ دوست بمع جماعت حاضر تھا ، کھانا کھانے کے بعد ، ایک نوجوان نے پوچھا ۔
"میرپورخاص مں آپ دونوں ایک دوسرے سے واقف تھے ؟"
" مکہ مسجد کے ساتھ گذرنے والی ، والی سڑک کے پار شمالی محلّے میں یہ زندہ قوم کا فر دتھا اور جنوبی محلّے میں میں !
جَنوں کا نام خِرد رکھ دیا ۔ خِرد کا جَنوں
جو چاہے آپ کا حُسن کرشمہ ساز کرے
جو چاہے آپ کا حُسن کرشمہ ساز کرے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں