٭ قسط 1٭
٭٭اگلا مضمون ٭٭ اللہ کا نظامِ مصارف (بیت المال) -قسط 1 ٭٭٭٭٭٭
5- ٹیکسوں کے موجودہ نظام میں کِن تبدیلیوں کی ضرورت ہے ، کہ اسلامی تعلیمات سے ہم آہنگ ہو جائیں ؟


ٹیکس کے موجودہ نظام میں ! جو واحد تبدیلی کی ضرورت ہے وہ یہ کہ ، ٹیکس کا نام مسلمانوں کے لئے زکوٰۃ رکھا جائے ، غیر مسلم کے لئے یہ ٹیکس رہے ۔ کیوں کہ وہ نظام جو مجموعی طور پر انسان کی بھلائی کی طرف سے ہو ، اصل میں اللہ کی طرف سے ہے ، صرف اِس کے نظام کے لئے ہم دھوکہ کھا رہے ہیں ۔ جبکہ اِس کی افادیت کے بارے میں کتاب اللہ (کائینات اور الکتاب) کی آیات بتا رہی ہیں ، کہ اِنسانی بھلائی کے اِس نظام کا نام ، " نظامَ ٹیکس " نہیں ، بلکہ " نظامِ زکوٰۃ " ہے ۔ جس کے مطابق ہماری دولت میں دوسرے بھی حصہ دار ہیں ۔
٭٭اگلا مضمون ٭٭ اللہ کا نظامِ مصارف (بیت المال) -قسط 1 ٭٭٭٭٭٭
باقی اسباق پڑھنے کے لئے اِس لنک پر جائیں شکریہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں