الکتاب
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سے لے کر مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک وحی کا خزانہ ، " کتاب اللہ " کی تصدیق ۔ کائینات کے خالق کی پہچان ، اس کے احکامات ، اس کے ممنوعات ، اور ، خود انسان کی اپنی ذات کے لئے "الکتاب " تکمیل کا ایک خزانہ ہے ۔ جس پر عمل کر کے وہ ، حیوانی حیات سے بلند ہوتا جاتا ہے ۔ بشرط کہ ، کتاب اور قرآن دونوں عربی میں رہیں :
كِتَابٌ فُصِّلَتْ
آيَاتُهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لِّقَوْمٍ
يَعْلَمُونَ ﴿فصلت: 41/3﴾
عجمی میں تبدیل ہوتے ہی ، قرآن کی فُصِّلَتْ تبدیل ہوجاتی ہے :
وَلَوْ جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا أَعْجَمِيًّا لَّقَالُوا لَوْلَا فُصِّلَتْ آيَاتُهُ ---- ﴿فصلت: 41/44﴾
القرآن ۔
حفاظ کے ذہنوں میں محفوظ ، ایک حقیقت،
انسانوں کے لئے ھدایت اور
" الَّذِينَ آمَنُوا " کی مستند تاریخ کا آغاز ،
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ
وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ
پر ختم ہونا-
احسن الحدیث کا حصہ ہیں ۔ اور خالق کائینات کا حتمی "امر
" انسانوں کے لئے ، جس کی عربی میں، کسی قسم کی تبدیلی کی کوئی گنجائش نہیں، جن کی آیات پر محمدﷺ نے بلا تخصیص کو اکراہ عمل کیا ، جس کی وجہ سے ، یہی ذَكَرَ اللَّهَ ، أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ قرار پائیں ،اور الْيَوْمَ الْآخِرَ کے لئے یہی اللَّهَ سے رَجُوکا نصاب ہیں ۔
لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّهَ كَثِيرًا ۔ ( الاحزاب 33:21 )
رسول اللہ کی اسوہ حسنة ، قیامت تک اللہ نے ،مسلمانوں(منافقوں نہیں) کے لئے اتباع قرار دے دی ، اور اللہ سے “محبت کرنے والوں “ کے لئے وسیلہ بنادی گئی ۔
افسوس : لیکن ، منافقوں نے "القرآن" کے تراجم میں "لھو الحدیث " ملا کر اسے انسانوں کے لئے سب سے زیادہ "ناقابل اعتبار نوشتہ" بنا دیا ۔ اس کے باوجود کہ اللہ کا "امر" ہے :
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿يوسف: 12/2﴾
إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿الزخرف: 43/3﴾
وَكَذَٰلِكَ أَنزَلْنَاهُ حُكْمًا عَرَبِيًّا وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم بَعْدَ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّـهِ مِن وَلِيٍّ وَلَا وَاقٍ ﴿الرعد: 13/37﴾
قُرْآنًا عَرَبِيًّا غَيْرَ ذِي عِوَجٍ لَّعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ ﴿الزمر: 39/28﴾
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
یہ بھی دیکھئے کتاب اللہ ۔
عربی و عجمی،
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں