ایک درخواست وہ یہ کہ لفظ لونڈی ایک مکروہ لفظ ہے ،جس کا سنتے ہی وہ مظلوم غیر مسلم عورتیں ذہن میں آجاتی ہیں جنھیں بردہ فروش اغوا کر کے ، بیچا کرتے تھے ، اور وہ تاریخ میں " جنسی غلام " کے نام سے مشہور ہیں ، جس سے الدین اور ایمان کا کوئی واسطہ نہیں ۔ اِس کے بجائے اگر ہم اللہ ہی کا دیا ہوا بہترین لفظ استعمال کریں تو ، نہ صرف ہمیں مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ کی اللہ کے الفاظ میں حیثیت کو سمجھنے میں آسانی ہوگی بلکہ ہم اُس تردد سے بھی نکل سکیں کے جو آسیب بن کر مسلم ذہنوں پر سوار ہے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
نکاح ، کسی بھی مرد اور عورت کے درمیان ، جسمانی تعلقات کی شروعات کے لئے وہ ایجاب و قبول جو اُس معاشرے کے معروف کے مطابق ہو اور یہ میثاق غلیظ کہلاتا ہے ،
اللہ تعالیٰ نے محمد رسول اللہ کو سب سے پہلے اصولِ نکاح کی جنسی حلّت سے متعارف کرایا ۔
یہ مخصوص خواتین کے علاوہ مَلَكَتْ يَمِينُكَ بھی شامل ہے جوأَفَاءَ اللَّـهُ سے حاصل ہوئی ہے :
اور خصوصی اجازت برائے کزن میرج بھی بتائی گئے اور مؤمنوں کے لئے بھی نکاح کے لئے جو فرض کیا اُس کی اطلاع بھی دی :
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَحْلَلْنَا لَكَ أَزْوَاجَكَ اللَّاتِي آتَيْتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّاأَفَاءَ اللَّـهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالَاتِكَ اللَّاتِي هَاجَرْنَ مَعَكَ وَامْرَأَةً مُّؤْمِنَةً إِن وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَن يَسْتَنكِحَهَا خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْهِمْ فِي أَزْوَاجِهِمْ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ لِكَيْلَا يَكُونَ عَلَيْكَ حَرَجٌ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿الأحزاب: 50﴾
اور الْمُؤْمِنِينَ کے لئے ازواج النبی امھات ہیں
النَّبِيُّ أَوْلَىٰ بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنفُسِهِمْ ۖ وَأَزْوَاجُهُ أُمَّهَاتُهُمْ ۗ وَأُولُو الْأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَىٰ بِبَعْضٍ فِي كِتَابِ اللَّـهِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُهَاجِرِينَ إِلَّا أَن تَفْعَلُوا إِلَىٰ أَوْلِيَائِكُم مَّعْرُوفًا ۚ كَانَ ذَٰلِكَ فِي الْكِتَابِ مَسْطُورًا ﴿الأحزاب: 6﴾
ایک الْمُحْصَنَاتُ جو کسی بھی طبقے یا معاشرے سے ہو اِس میثاق کے شَهِيدَيْن اُس فرد کے ذریعے بناتی ہے جس کے ہاتھ میں اُس نے عُقْدَةَ النِّكَاح دی ہو، یہ محرم رشتے میں سے کوئی بھی فرد ہو سکتا ہے اور قبیلے کا سربراہ ( موجودہ حالات میں ریاست ) بھی ۔
یہ غلط فہم ہے کہ عُقْدَةَ النِّكَاح شوہر کے ہاتھ میں ہوتی ہے اور وہ جب چاہے اپنی مرضی سے باندھے اور جب چاھے اِسے توڑ دے ۔
بغیر نکاح کے جنسی تعلق استوار کرنے والوں میں یہ حق دونوں (مرد و عورت) کے پاس ہوتا ہے، کہ وہ اپنے معاشرے کے معروف کے مطابق، وہ رات یا کچھ عرصہ کسی ایک مرد کے ساتھ گذارے اور دوسری رات یا عرصہ دوسرے مرد کے ساتھ جو اُس کے نان و نفقہ اور۔یا اخراجات کا بوجھ اُٹھا سکے ۔
الَّذِينَ آمَنُواْ کے لئے اِس میثاق سےمرد اور عورت دونوں کو شامل ہونے(نکاح) اور آزاد ہونے (طلاق) کے لئے کچھ شرائط، اللہ نے رکھی ہیں – وہ الگ مضمون ہیں۔
یہاں مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ باب میں ، میں نکاح اِس لئے لایا ہوں کہ یہ مرد و عورت کے جسمانی تعلقات میں الْمُحْصَنَاتُ کا امین ہے ، بصورت دیگر یہی تعلقات زنا کے باب میں چلے جاتے ہیں ۔
یہاں الْمُحْصَنَاتُ کے باب کی وضاحت بھی ضروری ہے ، جس کی اِس سے بہترین وضاحت کی ہی نہیں جا سکتی :
وَمَرْيَمَ ابْنَتَ عِمْرَانَ الَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهِ مِن رُّوحِنَا وَصَدَّقَتْ بِكَلِمَاتِ رَبِّهَا وَكُتُبِهِ وَكَانَتْ مِنَ الْقَانِتِينَ ﴿التحريم: 12﴾
یہ بات تو سب ہی مسلمان جانتے ہیں کہ الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ (4:24) (غیر مسلم عورت) سے نکاح نہیں ہوتا۔
نکاح صرف :
الْيَوْمَ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَّكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَّهُمْ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ إِذَا آتَيْتُمُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ مُحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ وَلَا مُتَّخِذِي أَخْدَانٍ وَمَن يَكْفُرْ بِالْإِيمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿المائدة: 5﴾
اور اِس نکاح میں وہ مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم بھی آجاتی ہیں جو الْمُؤْمِنَاتِ بن کر مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم کا ٹائیٹل چھوڑ کر فَتَيَاتِكُمُ میں شامل ہو جاتی ہیں اور مُحْصَنَاتٍ کا ٹائیٹل اختیار کر لیتی ہیں ۔
وَمَن لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنكُمْ طَوْلًا أَن يَنكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِن مَّا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم مِّن فَتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ وَاللَّـهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِكُم بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ فَانكِحُوهُنَّ بِإِذْنِ أَهْلِهِنَّ وَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْرَ مُسَافِحَاتٍ وَلَا مُتَّخِذَاتِ أَخْدَانٍ فَإِذَا أُحْصِنَّ فَإِنْ أَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ذَٰلِكَ لِمَنْ خَشِيَ الْعَنَتَ مِنكُمْ وَأَن تَصْبِرُوا خَيْرٌ لَّكُمْ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ﴿النساء: 25﴾
سورۃ النساء کی آیت 22 اور 23 ، محّرمات( جنسی حرمت ) کے بارے میں ہے اور آیت 24 بھی اسی کا تسلسل ہے ۔
جس میں الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ محّرمات میں شامل ہیں ۔
جبکہ الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ اور الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ کو حلّت میں لانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔
تو یہاں الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ کا ترجمہ وہ کفّار کی عورتیں جو شادی شدہ ہوں جچتا نہیں -
الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ کا ٹائیٹل بھی وہی ہے جو کہ الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ اور الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ کا ہے ۔آیت پڑھیں :-
وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَن تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُم مُّحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُم بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا تَرَاضَيْتُم بِهِ مِن بَعْدِ الْفَرِيضَةِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا﴿النساء: 24﴾
اور النِّسَاءِ میں سے الْمُحْصَنَاتُ سوائے جو مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ہیں۔ اللہ نے تمھارے لئے لکھ دیا ہے اور ان(الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ) کے علاوہ باقی (الْمُحْصَنَات الْمُؤْمِنَاتِ، الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ اور فَتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ) تمھارے لئے حلال کی گئی ہیں۔ بشرطیکہ تم مُّحْصِنِينَ بنو اپنے اموال کے ساتھ نہ کہ مُسَافِحِينَ ۔ پس نے تم اس(مال) کے ساتھ ان(نساء) سے جو متع کیا(جنسی فائدہ اٹھایا) ہے۔ تو ان کو ان کے اجورِ فریضہ دے دو۔ اور تم پر کوئی حرج نہیں کہ جس میں سے تم (دونوں) راضی ہوئے اس(مال) سے کہ الْفَرِیْضَۃِ (عورتوں کے اجور) بعد میں دو۔ بے شک اللہ علیم اور حکیم ہے۔
الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ کا ٹائٹل اُس وقت مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ میں تبدیل ہو گا جب وہ بطور أَفَاءَ اللَّـهُ خاص شرائط پربحیثت مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ دی جائیں- جن کی تقسیم کا طریقہ اللہ نے واضح کردیا ہے :
وَمَا أَفَاءَ اللَّـهُ عَلَىٰ رَسُولِهِ مِنْهُمْ فَمَا أَوْجَفْتُمْ عَلَيْهِ مِنْ خَيْلٍ وَلَا رِكَابٍ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ يُسَلِّطُ رُسُلَهُ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ ۚ وَاللَّـهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿59:6﴾
مَّا أَفَاءَ اللَّـهُ عَلَىٰ رَسُولِهِ مِنْ أَهْلِ الْقُرَىٰ فَلِلَّـهِ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِي الْقُرْبَىٰ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ كَيْ لَا يَكُونَ دُولَةً بَيْنَ الْأَغْنِيَاءِ مِنكُمْ ۚ وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۖ إِنَّ اللَّـهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴿59:7﴾
لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِمْ وَأَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللَّـهِ وَرِضْوَانًا وَيَنصُرُونَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَـٰئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ ﴿59:8﴾
مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ عورتوں کے بھی ہوتے ہیں ۔
لَّا جُنَاحَ عَلَيْهِنَّ فِي آبَائِهِنَّ وَلَا أَبْنَائِهِنَّ وَلَا إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ أَخَوَاتِهِنَّ وَلَا نِسَائِهِنَّ وَلَا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ وَاتَّقِينَ اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدًا ﴿الأحزاب: 55﴾
مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ اورمردوں کی بھی ، لیکن اُن سے جنسی تعلق کی اجازت صرف مردوں کو ہے ۔
وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ ﴿اللمؤمنون: 5﴾
إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِمْ أوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ ﴿اللمؤمنون: 6﴾
فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْعَادُونَ ﴿اللمؤمنون: 7﴾
کیا الَّذِينَ آمَنُواْ اپنی أَزْوَاج یا مَلَكَتْ أَيْمَان کے علاوہ کسی اور عورت سے جنسی تعلقات استوار کرنا پسند کریں گے ؟
اللہ تعالیٰ نے محمد رسول اللہ کو سب سے پہلے اصولِ نکاح کی جنسی حلّت سے متعارف کرایا ۔
یہ مخصوص خواتین کے علاوہ مَلَكَتْ يَمِينُكَ بھی شامل ہے جوأَفَاءَ اللَّـهُ سے حاصل ہوئی ہے :
اور خصوصی اجازت برائے کزن میرج بھی بتائی گئے اور مؤمنوں کے لئے بھی نکاح کے لئے جو فرض کیا اُس کی اطلاع بھی دی :
يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِنَّا أَحْلَلْنَا لَكَ أَزْوَاجَكَ اللَّاتِي آتَيْتَ أُجُورَهُنَّ وَمَا مَلَكَتْ يَمِينُكَ مِمَّاأَفَاءَ اللَّـهُ عَلَيْكَ وَبَنَاتِ عَمِّكَ وَبَنَاتِ عَمَّاتِكَ وَبَنَاتِ خَالِكَ وَبَنَاتِ خَالَاتِكَ اللَّاتِي هَاجَرْنَ مَعَكَ وَامْرَأَةً مُّؤْمِنَةً إِن وَهَبَتْ نَفْسَهَا لِلنَّبِيِّ إِنْ أَرَادَ النَّبِيُّ أَن يَسْتَنكِحَهَا خَالِصَةً لَّكَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَيْهِمْ فِي أَزْوَاجِهِمْ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ لِكَيْلَا يَكُونَ عَلَيْكَ حَرَجٌ وَكَانَ اللَّـهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴿الأحزاب: 50﴾
اور الْمُؤْمِنِينَ کے لئے ازواج النبی امھات ہیں
النَّبِيُّ أَوْلَىٰ بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنفُسِهِمْ ۖ وَأَزْوَاجُهُ أُمَّهَاتُهُمْ ۗ وَأُولُو الْأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَىٰ بِبَعْضٍ فِي كِتَابِ اللَّـهِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُهَاجِرِينَ إِلَّا أَن تَفْعَلُوا إِلَىٰ أَوْلِيَائِكُم مَّعْرُوفًا ۚ كَانَ ذَٰلِكَ فِي الْكِتَابِ مَسْطُورًا ﴿الأحزاب: 6﴾
ایک الْمُحْصَنَاتُ جو کسی بھی طبقے یا معاشرے سے ہو اِس میثاق کے شَهِيدَيْن اُس فرد کے ذریعے بناتی ہے جس کے ہاتھ میں اُس نے عُقْدَةَ النِّكَاح دی ہو، یہ محرم رشتے میں سے کوئی بھی فرد ہو سکتا ہے اور قبیلے کا سربراہ ( موجودہ حالات میں ریاست ) بھی ۔
یہ غلط فہم ہے کہ عُقْدَةَ النِّكَاح شوہر کے ہاتھ میں ہوتی ہے اور وہ جب چاہے اپنی مرضی سے باندھے اور جب چاھے اِسے توڑ دے ۔
بغیر نکاح کے جنسی تعلق استوار کرنے والوں میں یہ حق دونوں (مرد و عورت) کے پاس ہوتا ہے، کہ وہ اپنے معاشرے کے معروف کے مطابق، وہ رات یا کچھ عرصہ کسی ایک مرد کے ساتھ گذارے اور دوسری رات یا عرصہ دوسرے مرد کے ساتھ جو اُس کے نان و نفقہ اور۔یا اخراجات کا بوجھ اُٹھا سکے ۔
الَّذِينَ آمَنُواْ کے لئے اِس میثاق سےمرد اور عورت دونوں کو شامل ہونے(نکاح) اور آزاد ہونے (طلاق) کے لئے کچھ شرائط، اللہ نے رکھی ہیں – وہ الگ مضمون ہیں۔
یہاں مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ باب میں ، میں نکاح اِس لئے لایا ہوں کہ یہ مرد و عورت کے جسمانی تعلقات میں الْمُحْصَنَاتُ کا امین ہے ، بصورت دیگر یہی تعلقات زنا کے باب میں چلے جاتے ہیں ۔
یہاں الْمُحْصَنَاتُ کے باب کی وضاحت بھی ضروری ہے ، جس کی اِس سے بہترین وضاحت کی ہی نہیں جا سکتی :
وَمَرْيَمَ ابْنَتَ عِمْرَانَ الَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهِ مِن رُّوحِنَا وَصَدَّقَتْ بِكَلِمَاتِ رَبِّهَا وَكُتُبِهِ وَكَانَتْ مِنَ الْقَانِتِينَ ﴿التحريم: 12﴾
یہ بات تو سب ہی مسلمان جانتے ہیں کہ الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ (4:24) (غیر مسلم عورت) سے نکاح نہیں ہوتا۔
نکاح صرف :
الْيَوْمَ أُحِلَّ لَكُمُ الطَّيِّبَاتُ وَطَعَامُ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حِلٌّ لَّكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَّهُمْ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ إِذَا آتَيْتُمُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ مُحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ وَلَا مُتَّخِذِي أَخْدَانٍ وَمَن يَكْفُرْ بِالْإِيمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿المائدة: 5﴾
اور اِس نکاح میں وہ مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم بھی آجاتی ہیں جو الْمُؤْمِنَاتِ بن کر مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم کا ٹائیٹل چھوڑ کر فَتَيَاتِكُمُ میں شامل ہو جاتی ہیں اور مُحْصَنَاتٍ کا ٹائیٹل اختیار کر لیتی ہیں ۔
وَمَن لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنكُمْ طَوْلًا أَن يَنكِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِن مَّا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم مِّن فَتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ وَاللَّـهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِكُم بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ فَانكِحُوهُنَّ بِإِذْنِ أَهْلِهِنَّ وَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ مُحْصَنَاتٍ غَيْرَ مُسَافِحَاتٍ وَلَا مُتَّخِذَاتِ أَخْدَانٍ فَإِذَا أُحْصِنَّ فَإِنْ أَتَيْنَ بِفَاحِشَةٍ فَعَلَيْهِنَّ نِصْفُ مَا عَلَى الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ ذَٰلِكَ لِمَنْ خَشِيَ الْعَنَتَ مِنكُمْ وَأَن تَصْبِرُوا خَيْرٌ لَّكُمْ وَاللَّـهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ﴿النساء: 25﴾
سورۃ النساء کی آیت 22 اور 23 ، محّرمات( جنسی حرمت ) کے بارے میں ہے اور آیت 24 بھی اسی کا تسلسل ہے ۔
جس میں الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ محّرمات میں شامل ہیں ۔
جبکہ الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ اور الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ کو حلّت میں لانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔
تو یہاں الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ کا ترجمہ وہ کفّار کی عورتیں جو شادی شدہ ہوں جچتا نہیں -
الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ کا ٹائیٹل بھی وہی ہے جو کہ الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ اور الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ کا ہے ۔آیت پڑھیں :-
وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ۖ كِتَابَ اللَّـهِ عَلَيْكُمْ ۚ وَأُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَن تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُم مُّحْصِنِينَ غَيْرَ مُسَافِحِينَ ۚ فَمَا اسْتَمْتَعْتُم بِهِ مِنْهُنَّ فَآتُوهُنَّ أُجُورَهُنَّ فَرِيضَةً ۚ وَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا تَرَاضَيْتُم بِهِ مِن بَعْدِ الْفَرِيضَةِ ۚ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا﴿النساء: 24﴾
اور النِّسَاءِ میں سے الْمُحْصَنَاتُ سوائے جو مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ہیں۔ اللہ نے تمھارے لئے لکھ دیا ہے اور ان(الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ) کے علاوہ باقی (الْمُحْصَنَات الْمُؤْمِنَاتِ، الْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ اور فَتَيَاتِكُمُ الْمُؤْمِنَاتِ) تمھارے لئے حلال کی گئی ہیں۔ بشرطیکہ تم مُّحْصِنِينَ بنو اپنے اموال کے ساتھ نہ کہ مُسَافِحِينَ ۔ پس نے تم اس(مال) کے ساتھ ان(نساء) سے جو متع کیا(جنسی فائدہ اٹھایا) ہے۔ تو ان کو ان کے اجورِ فریضہ دے دو۔ اور تم پر کوئی حرج نہیں کہ جس میں سے تم (دونوں) راضی ہوئے اس(مال) سے کہ الْفَرِیْضَۃِ (عورتوں کے اجور) بعد میں دو۔ بے شک اللہ علیم اور حکیم ہے۔
الْمُحْصَنَاتُ مِنَ النِّسَاءِ کا ٹائٹل اُس وقت مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ میں تبدیل ہو گا جب وہ بطور أَفَاءَ اللَّـهُ خاص شرائط پربحیثت مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ دی جائیں- جن کی تقسیم کا طریقہ اللہ نے واضح کردیا ہے :
وَمَا أَفَاءَ اللَّـهُ عَلَىٰ رَسُولِهِ مِنْهُمْ فَمَا أَوْجَفْتُمْ عَلَيْهِ مِنْ خَيْلٍ وَلَا رِكَابٍ وَلَـٰكِنَّ اللَّـهَ يُسَلِّطُ رُسُلَهُ عَلَىٰ مَن يَشَاءُ ۚ وَاللَّـهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴿59:6﴾
مَّا أَفَاءَ اللَّـهُ عَلَىٰ رَسُولِهِ مِنْ أَهْلِ الْقُرَىٰ فَلِلَّـهِ وَلِلرَّسُولِ وَلِذِي الْقُرْبَىٰ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ كَيْ لَا يَكُونَ دُولَةً بَيْنَ الْأَغْنِيَاءِ مِنكُمْ ۚ وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۖ إِنَّ اللَّـهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴿59:7﴾
لِلْفُقَرَاءِ الْمُهَاجِرِينَ الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِمْ وَأَمْوَالِهِمْ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللَّـهِ وَرِضْوَانًا وَيَنصُرُونَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ ۚ أُولَـٰئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ ﴿59:8﴾
مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ عورتوں کے بھی ہوتے ہیں ۔
لَّا جُنَاحَ عَلَيْهِنَّ فِي آبَائِهِنَّ وَلَا أَبْنَائِهِنَّ وَلَا إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ إِخْوَانِهِنَّ وَلَا أَبْنَاءِ أَخَوَاتِهِنَّ وَلَا نِسَائِهِنَّ وَلَا مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ وَاتَّقِينَ اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدًا ﴿الأحزاب: 55﴾
مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ اورمردوں کی بھی ، لیکن اُن سے جنسی تعلق کی اجازت صرف مردوں کو ہے ۔
وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ ﴿اللمؤمنون: 5﴾
إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِمْ أوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ مَلُومِينَ ﴿اللمؤمنون: 6﴾
فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْعَادُونَ ﴿اللمؤمنون: 7﴾
کیا الَّذِينَ آمَنُواْ اپنی أَزْوَاج یا مَلَكَتْ أَيْمَان کے علاوہ کسی اور عورت سے جنسی تعلقات استوار کرنا پسند کریں گے ؟
زائد شادیاں - النساء -یتیموں اوربیواؤں کی حفاظت۔
مرد و عورت کے جسمانی تعلقات۔
شرع اللہ کے مطابق ۔
آیات اللہ پرانسانی ردِعمل ۔
قانونِ شہادت (گواہی) ۔
میاں اور بیوی کا انوکھا مکالمہ۔
مرد و عورت کے جسمانی تعلقات۔
شرع اللہ کے مطابق ۔
آیات اللہ پرانسانی ردِعمل ۔
قانونِ شہادت (گواہی) ۔
میاں اور بیوی کا انوکھا مکالمہ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں