غامدی انٹر نیشنل پر بڑی ، سوچ کو گدگدانے والی بحث ہوتی ہیں ، جن کا تعلق دین سے کم اور مذھب سے زیادہ ہوتا ہے ۔
جن میں سے ایک یہ بھی ہے غلام لڑکی اور جسمانی تعلقات
یہ وہ نوجوان ہیں جو تراجم کی تلواروں سے ذہنی لڑائی کے ماہر ہیں اور یہی اطوار ، پرویزی سوچ سے متاثر نوجوانوں کے بھی ہیں ۔
میرے فہم کے مطابق ، دین اور مذھب دو الگ الگ برتن سمجھ لیں ۔
1- الدین ایک فکس برتن ہے جس کا مکمل احاطہ ، الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سے لے کر مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ کے اندر ہے- جن کی وضاحت اللہ تعالیٰ نے یاایھاالناس پر کی اور محمد الرسول اللہ نے یا ایھاالذین آمنو پر کی ، جو اٹل ہیں لیکن ایک فرد پر خصوصی حالات کے تحت ، زندگی بجانے پر چھوٹ بھی ہے ۔
إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللَّـهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ إِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿البقرة: 183﴾
جن میں سے ایک یہ بھی ہے غلام لڑکی اور جسمانی تعلقات
یہ وہ نوجوان ہیں جو تراجم کی تلواروں سے ذہنی لڑائی کے ماہر ہیں اور یہی اطوار ، پرویزی سوچ سے متاثر نوجوانوں کے بھی ہیں ۔
میرے فہم کے مطابق ، دین اور مذھب دو الگ الگ برتن سمجھ لیں ۔
1- الدین ایک فکس برتن ہے جس کا مکمل احاطہ ، الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سے لے کر مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ کے اندر ہے- جن کی وضاحت اللہ تعالیٰ نے یاایھاالناس پر کی اور محمد الرسول اللہ نے یا ایھاالذین آمنو پر کی ، جو اٹل ہیں لیکن ایک فرد پر خصوصی حالات کے تحت ، زندگی بجانے پر چھوٹ بھی ہے ۔
إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللَّـهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ إِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿البقرة: 183﴾
2- اور دوسرا برتن مذھب کا ہے ، جس میں اجتہادی اور فقہی ، فتاویٰ ہیں جو مختلف مذہبی افراد نے مختلف حالات کے دوران دیئے۔ جن میں قول منسوب الی الرسول بھی ہیں ۔ جو صاح الستہ یا حضرت علی سے منسوب ہیں ۔
دوسرے پر عمل نہ کریں سے آپ الدین سے کفر نہیں کریں گے
لیکن پہلے کی کسی آیت سے انکار یا اُس کے ترجمے سے لوگوں کو اپنے مقصد کے لئے بہکانے پر، آپ کا شمار اللہ کے نزدیک اِن لوگوں میں ہو جائے گا :-
لیکن پہلے کی کسی آیت سے انکار یا اُس کے ترجمے سے لوگوں کو اپنے مقصد کے لئے بہکانے پر، آپ کا شمار اللہ کے نزدیک اِن لوگوں میں ہو جائے گا :-
إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللّهِ الْإِسْلاَمُ وَمَا اخْتَلَفَ الَّذِينَ أُوْتُواْ الْكِتَابَ إِلاَّ مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ وَمَن يَكْفُرْ بِآيَاتِ اللّهِ فَإِنَّ اللّهِ سَرِيعُ الْحِسَابِ ( آلِ عمران : 19)
********************************
عظیم شاہ خان کی شروع کی ہوئی اِس پوسٹ نے مجھے درج ذیل کمنٹس نے متوجہ کیا :
Azeem Shah Khan Mehar
please can you share relevant verses (with correct interpretations).
You stated that it was permitted for the existing slave girls at that
time, please can you elaborate as per which Quranic verse you have
restricted its applicability to those slave
girls only. As per my limited knowledge there isn't any verse which
categorically abrogated the verse which permitted intimate relationship
with wives and slaves
Thanks
Thanks
Mehar Afshan Azeem
Shah Khan،
جی سورہ نساء کی آیات 3 سے 5 تک میں اللہ پاک فرماتا ہے بیوہ
عورتوں میں سے دو تین یا چار تک سے نکاح کرلو اور اگر ڈر ہو کہ انصاف نہ
کرسکو گے تو ایک ہی پر بس کرو یا جو تمھارے قبضے میں ہین۔بے انصافی سے
بچنے کے لیئے یہ زیادہ درست ہے۔ان عورتوں کے مہر بھی خوش دلی سے ادا
کرو۔البتہ اگر وہ اپنی خوشی سے کچھ چھوڑ دیں تو اسے تم مزے سے کھا سکتے ہو
اب آپ خود غور کر لیں کہ یہاں اللہ پاک کیا فرمارہے ہیں
اب آپ خود غور کر لیں کہ یہاں اللہ پاک کیا فرمارہے ہیں
میں نے کمنٹس دئیے :
مہر افشاں:
1- پہلے ابتسام کی بات پر غور کرو ،
2- پھر اِس پوسٹ کو اسلام کے خلاف نفرت پیدا کرنے والے پر غور کرو ۔
3- اُس کے بعد سوچو کہ کیا اب غلام ہوتی ہیں ؟
اُس کے بعد سورہ انساء کی آیات کو عربی میں لکھ کر سمجھاؤ ، ترجمہ تو وہی ہے جو ، اللہ کے یتیم بچوں کی کفالت کے لئے، اللہ کے حکم کے خلاف ہے ۔
1- پہلے ابتسام کی بات پر غور کرو ،
2- پھر اِس پوسٹ کو اسلام کے خلاف نفرت پیدا کرنے والے پر غور کرو ۔
3- اُس کے بعد سوچو کہ کیا اب غلام ہوتی ہیں ؟
اُس کے بعد سورہ انساء کی آیات کو عربی میں لکھ کر سمجھاؤ ، ترجمہ تو وہی ہے جو ، اللہ کے یتیم بچوں کی کفالت کے لئے، اللہ کے حکم کے خلاف ہے ۔
آپ کا اس حوالے سے کیا نظریہ ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
میں نے کمنٹس دئیے :
مہر افشاں ، بیٹی :
میرا کوئی نظریہ نہیں ، میں اِن حالات سے ابھی تک نہیں گذرا ۔ اور نہ ہی کبھی ایسا موقع آسکتا ہے ۔
دوسرا یہ ، اُس وقت کے حالات کا اجتہادی نظریہ ہے جب وہ پیدا ہوں ۔
دوسرا یہ ، اُس وقت کے حالات کا اجتہادی نظریہ ہے جب وہ پیدا ہوں ۔
مزید مضامین ، اِس سلسلے میں دیکھیں :
النساء -یتیموں اوربیواؤں کی حفاظت،
مرد و عورت کے جسمانی تعلقات،
شرع اللہ کے مطابق ،
آیات اللہ پرانسانی ردِعمل ،
قانونِ شہادت (گواہی)
میاں اور بیوی کا انوکھا مکالمہ
النساء -یتیموں اوربیواؤں کی حفاظت،
مرد و عورت کے جسمانی تعلقات،
شرع اللہ کے مطابق ،
آیات اللہ پرانسانی ردِعمل ،
قانونِ شہادت (گواہی)
میاں اور بیوی کا انوکھا مکالمہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں