تمھیں میں سیدھی راہ بتاتا ہوں ورنہ جہنم میں جاؤ گے ، حدیثیں پڑھو۔ حدیثیں۔ ۔ ۔ جاہل القرآن تمھیں سمجھ نہیں آئے گا ۔اِس بھاشن کے مقابلے میں آیات اور خالد مہاجرزادہ کا فہم ۔
٭٭٭٭٭٭٭
آج کے سبق کا سیاق اور وارننگ ۔
٭۔سیاق:۔
قَدْ
نَعْلَمُ إِنَّهُ لَيَحْزُنُكَ الَّذِي يَقُولُونَ فَإِنَّهُمْ لاَ
يُكَذِّبُونَكَ وَلَكِنَّ الظَّالِمِينَ بِآيَاتِ اللّهِ يَجْحَدُونَ[6:33]
قَدْ ( حقیقت میں) نَعْلَمُ (ہمیں علم ہے) ۔لَيَحْزُنُكَ(تیرے لئے وہ حزن کرتا رہتا ہے ) ۔الَّذِي ( وہ )۔
٭۔ حقیقت میں ہمیں علم ہے کہ وہ (اللہ) تیرے لئے حزن کرتا رہتا ہے ۔
يَقُولُونَ ( وہ سب قول کرتے رہیں گے ) فَإِنَّهُمْ (پس صرف وہ سب ) ۔لاَ
(نہیں) ۔
يُكَذِّبُونَكَ (تو کذّب کہے گا )۔
٭۔پس صرف وہ سب کہتے ہیں کہ تو کذّب نہیں کہے گا ۔
وَ ( اور)لَكِنَّ (لیکن ) ۔الظَّالِمِينَ (خاص ظالمین ) ۔ بِآيَاتِ ( آیات کے ساتھ)۔
اللّهِ ( اور)يَجْحَدُونَ (وہ جحد کرتے رہیں گے ) ۔
٭۔اور لیکن خاص ظالمین ، اللہ کی آیات کے ساتھ اجتحاد کرتے رہیں گے ۔
٭۔سبق:۔
وَلَقَدْ ( اور حقیقت میں)كُذِّبَتْ(کذّب کیا) ۔رُسُلٌ(رسولوں (کا) ) ۔مِّن قَبْلِكَ ( تجھ سے قبل)۔فَصَبَرُواْ ( پس اُن سب نے صبر کیا ) عَلَى مَا (اوپر جو ) ۔كُذِّبُواْ (اُن سب سے کذّب کیا) ۔وَ ( اور) أُوذُواْ ( اُن سب کو اذیت دی ) ۔حَتَّى ( حتیٰ)۔أَتَاهُمْ ( اُن سب کے پاس آئی )نَصْرُنَا (ہماری نصر) ۔وَلاَ (اور نہیں) ۔مُبَدِّلَ ( بدل کیا گیا )۔لِكَلِمَاتِ اللّهِ ( کلمات اللہ کے لئے ) وَلَقَدْ ( اور حقیقت میں) ۔جَاءَكَ ( تیر ے پاس آئی ) ۔مِن ( میں سے ) نَّبَإِ ( نباء ) ۔الْمُرْسَلِينَ (خاص مرسلین )۔
تیرے پاس الْمُرْسَلِينَکی نَّبَإِ پہنچ گئی ۔ اورر اللہ کے کلمات کا کوئی بدل نہیں ، تجھ سے قبل بھی سب رسولوں کا کذّب کیا ، اُن سب کو اذیت دی ، اُن سب نے اُن کے کذب پر صبر کیا۔ حتی کہ اُن سب کے پاس ہماری نصر آئی ۔
٭۔وارننگ (نذیر) :۔
وَإِن كَانَ
كَبُرَ عَلَيْكَ إِعْرَاضُهُمْ فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَن تَبْتَغِيَ نَفَقًا
فِي الْأَرْضِ أَوْ سُلَّمًا فِي السَّمَاءِ فَتَأْتِيَهُم بِآيَةٍ وَلَوْ
شَاءَ اللّهُ لَجَمَعَهُمْ عَلَى الْهُدَى فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ
الْجَاهِلِينَ [6:35]
اگر تجھے اُن کے اعراض پركَبُرَ ہوتا ہے ۔ پس یقیناً تو استطاعت کر ، یہ بغاوت کرکے الارض میں نَفَقً یا السَّمَاءِمیں سُلَّمً کر ۔ پس اگر تو اُن کے پاس آیات کے ساتھ آ ئے۔اللہ کی شاء
! اُن سب کو الْهُدَى پر جمع کردے گا ۔ پس تو الْجَاهِلِينَمیں کبھی نہ ہونا
خلاصہ:۔
إِنَّمَا يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ يَسْمَعُونَ وَالْمَوْتَى يَبْعَثُهُمُ اللّهُ ثُمَّ إِلَيْهِ يُرْجَعُونَ [6:36]
إِنَّمَا ( صرف جو )يَسْتَجِيبُ (ضرور جواب دیتے ہیں / دیتے رہتے ہیں ) ۔الَّذِينَ(وہ سب لوگ ) ۔يَسْمَعُونَ ( ضرور سنتے رہتے ہیں )۔وَ (اور )۔الْمَوْتَى (خاص موت میں)۔
يَبْعَثُهُمُ ( اُن سب کو جگاتا ہے / رہتا ہے/ رہے گا ) اللّهُ (اللہ )۔
ثُمَّ ( پھر )۔ إِلَيْهِ ( اُس کی طرف)۔ يُرْجَعُونَ ( وہ سب رجوع کرتے ہیں / کریں گے /کرتے رہیں گے )۔
صرف وہ لوگ جو سنتے ہیں اور خاص موت میں ہیں ،ضرور جواب دیتے ہیں/دیں گے، (کیوں کہ) اللہ اُن سب کو جگاتا رہتا،پھر سب اُس کی طرف رجوع کرتے ہیں ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
الْمَوْتَى (خاص موت میں) ۔ قبر میں جانے والے سب جگائے جائیں گے ، کوئی نہیں سوتا رہے گا ۔
إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَى وَلَا تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَاءَ إِذَا وَلَّوْا مُدْبِرِينَ [27:80]
صرف تو نہیں سناسکتا الْمَوْتَى کو اور نہ تو سنا سکتا ہے الصُّمَّ کو ، جب وہ اگر مُدْبِرِينَ ہو جائیں ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
رواں ترجماتی فہم (نوٹ یہ عربی کا نعم البدل نہیں)۔
٭۔سیاق:۔
حقیقت میں ہمیں علم ہے کہ وہ (اللہ) تیرے لئے حزن کرتا رہتا ہے ۔پس صرف وہ سب کہتے ہیں کہ تو کذّب نہیں کہے گا ۔اور لیکن خاص ظالمین ، اللہ کی آیات کے ساتھ اجتحاد کرتے رہیں گے ۔
٭۔سبق:۔
تیرے پاس الْمُرْسَلِينَکی نَّبَإِ پہنچ گئی ۔ اورر اللہ کے کلمات کا کوئی بدل نہیں ، تجھ سے قبل بھی سب رسولوں کا کذّب کیا ، اُن سب کو اذیت دی ، اُن سب نے اُن کے کذب پر صبر کیا۔ حتی کہ اُن سب کے پاس ہماری نصر آئی ۔
٭۔وارننگ (نذیر) :۔
اگر تجھے اُن کے اعراض پركَبُرَ ہوتا ہے ۔ پس یقیناً تو استطاعت کر ، یہ بغاوت کرکے الارض میں نَفَقً یا السَّمَاءِمیں سُلَّمً کر ۔ پس اگر تو اُن کے پاس آیات کے ساتھ آ ئے۔اللہ کی شاء
! اُن سب کو الْهُدَى پر جمع کردے گا ۔ پس تو الْجَاهِلِينَمیں کبھی نہ ہونا
خلاصہ:۔
صرف وہ لوگ جو سنتے ہیں اور خاص موت میں ہیں ،ضرور جواب دیتے ہیں/دیں گے، (کیوں کہ) اللہ اُن سب کو جگاتا رہتا،پھر سب اُس کی طرف رجوع کرتے ہیں ۔
الْمَوْتَى (خاص موت میں) ۔ قبر میں جانے والے سب جگائے جائیں گے ، کوئی نہیں سوتا رہے گا ۔
لہذا رحمت للعالمین کی تلاوت کردہ، آیات سن کر جاگ جائیں اور مدبّرین میں شامل ہوجائیں
٭٭٭٭٭٭
رَحْمَةً لِّلْعَالَمِين۔کے قول و فعل میں بالکل تضاد نہیں ہے۔ تو الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ کے قول و فعل میں کیسے ہو سکتا ہے ؟