Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 21 نومبر، 2016

10- مراقبہ- طریق کار ۔روشنی کا سفر - پہلا مرحلہ

 توانائی،  روشنی کا مرکز   ہے -
    ہمارے چاروں طرف روشنی ہے۔روشنی اس کائینات کے لئے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔  یہ توانائی کا ایک آفاقی منبع ہے۔  روشنی، سے قوت،صحت، اچھائی اور خوشی پھیلتی ہے اور اندھیرا،  دکھ، برائی،بیماری او ر مایو سی کا نام ہے۔  جب روشنی ہٹا دی جاتی ہے  تو اندھیرا آجاتا ہے  اگر روشنی کو رہنے دیا جائے تو اندھیرا نہیں ہوتا۔ انسان کے سر کے اوپر سے کائینات کی انتہا تک ایک روشنی کامینارہے۔ جس کا اخراج ماوارئی انتہاؤں سے، توانائی کے واحد مرکز سے ہورہا ہے۔ یہ مرکز کہاں ہے ہم اس سے لاعلم ہیں۔ لیکن اس سے ہم تک پہنچے والی توانا ئی، ہماری ذات کو روشن کر رہی ہے، لیکن ہمارے اندر جو روشنی ہے وہ ایک محدودحد میں ہیں۔اگر ہم اپنے سر پرموجود روشنی کے مینار کواپنے اندر اتار لیں تو ہماری  اندرونی وجدانی طاقت کئی گنا بڑھ جائے گی جس کا ہم ادراک نہیں کر سکتے۔ لیکن اس کے باوجود ہمارے سر پر موجود روشنی کے اس آفاقی مینار میں کوئی کمی واقع نہیں ہو گی۔ جب  واحد مرکز سے نکلنے والی توانائی کایہ مینار روشنی کی صورت ہمارے وجودمیں سرایت کرے گا تو ہمارے وجود  کے ہر گوشے سے اندھیر ا نکل کر زمین میں جذب ہو جائے گا ۔
     زمین کائینات کے بنانے والے کاایک سٹور ہے جو اپنے اندر تمام تاریکیوں کو جذب کر لیتی ہے۔اگر اس میں یہ صلاحیت نہ ہوتی تو آسمان سے گرنے والی آگ زمین کے اوپر اپنی تمام تر خوفناکیوں کے ساتھ،ہر شئے کو جلا کرراکھ کر دیتی۔ ہمارے جسم سے نکل کر زمین میں جذب ہونے والا اندھیرا، ہمارے جسم میں موجودتمام تاریکیوں، منفی خیالات، ذہنی پریشانیوں، ذہنی بیماریوں جن کی وجہ سے ہماری جسمانی بیماریاں پرورش پاتی ہیں ،اپنے ساتھ لے جاتا ہے اور ہمارا جسم تندرستی کی طرف لوٹنا شروع ہوتا ہے۔ اور تندرست دماغ میں ایک متوازن ذہن پرورش پانے لگتا ہے۔جس سے ہمیں سکون،صحت، خوشیاں، سکون اور تخیلاتی صلاحیتوں کا خزانہ حاصل ہونے لگتا ہے۔ اسے ہم اپنے ذہن کو اس کے پیدائشی وقت یعنی جسمانی ارتقاء کے صفر درجے پر کہتے ہیں۔ جہاں وہ، تمام منفی اثرات سے بے گانہ ہوتا ہے اور مثبت اثرات اس کے جسم کو، روشنی کی دنیا سے متعارف کراتے ہیں۔
    جیسا کہ پہلے بتایا ہے کہ،  روشنی کے اس مینار کو اپنے اندر اتارنا، ایک لمبا سفر ہے۔ یہ چند دنوں کا کام نہیں، لیکن اس کے اثرات، جسم پرظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 طریق کار
    دن کے کسی بھی حصے میں جس آپ کو سہولت ہو،دو  دفعہ 20منٹ  کے لئے آپ کو روشنی کے اس سفر کے لئے تیار کرنا ہے، صبح اور شام ہو تو بہتر لیکن ان کے درمیان کم از کم وقفہ  6گھنٹے کا ہونا چاہئے۔  اس کے لئے کوئی خاص جگہ مخصو ص نہیں اور نہ ہی تنہائی کی ضرورت ہے، نہ ہی خاص جگہ کی،کیوں کہ آپ دنیا میں تنہا نہیں،آپ چلتی بس میں یا بیچ بازار بیٹھ کربھی یہ سفر شروع کر سکتے ہیں، آپ نے اپنے ذہن کو اپنے قابو میں کرنا ہے اور ایسا ممکن ہے۔ لیکن صبح  تصور انسانی ذہن کا اثاثہ ہے، اس سے انسان نئی دنیا کی سیر کرتا ہے۔آپ آنکھیں بند کرکے روشنی کا تصور کریں جو آپ کے چاروں طرف پھیلی ہوئی ہے۔ جس کی لہریں نظر نہ آنے والی ہیں، جب وہ کسی جسم پر پڑتی ہیں تو اسے روشن کر دیتی ہیں۔لیکن آپ کے چاروں طرف پھیلی ہوئی روشنی آپ کے جسم کے اندرونی حصے کو روشن نہیں کر رہیں، البتہ آپ کے سر پر موجود روشنی کا ایک آفاقی مینار ہے جو لامحدو دبلندی تک پہنچا ہوا ہے۔ لیکن وہ آپ کے جسم میں سرایت نہیں کر رہا۔روشنی کے اس مینار کو آہستہ آہستہ اپنے اندر اتارنا ہے۔جب روشنی کایہ مینار آپ کے وجودمیں سرایت کرے گا-توآپ کے وجود  کے ہر گوشے سے اندھیرا زمین میں سرایت کر جائے گا  اور یہی ہمارا حاصل ِمقصد ہے۔  


 
    انسانی جسم کے کل سات مرکز ہیں:
 جن کے درمیان روشنی مقید رہتی ہے، ہم نے اس ساتوں مراکز کو آپ میں اس طرح جوڑنا ہے کہ روشنی پہلے مرکز میں داخل ہو کر ساتویں مرکز کی طرف جا کر رک جائے اور اس کے بعدآپ کے جسم میں رہنے کے بعد توانائی میں تبدیل ہو کر آپ کے جسم سے با ہر نکلے اوراگر یہ توانائی کی صورت میں باہر نہیں نکلے گی تو پھر اس جمع شدہ توانائی کا سکون کی حالت میں نکلنے کا واحد راستہ آپ کی پیشانی ہے۔
 لیکن یہ وقت ابھی دور ہے، یاد رکھیں توانائی روشنی ہے اور توانائی کبھی ضائع نہیں ہوتی۔  
٭٭٭٭٭٭٭٭
روشنی کا سفر 
    میں روشنی کے اس سفر،میں شریک ہونے کے لئے تیار ہوں اور اپنے ٹیچر کی ہدایت کے مطابق اس سفر میں شریک رہوں گا  اور ہر مہینے اس کو اپنی کیفیات سے آگاہ کرتا رہوں گا۔


شور اور غوغا کی دنیا  میں بیٹھ کر کسی بھی پوزیشن  میں  ، بالکل  پرسکون  رہ کر ،    پہلے دو منٹ  ، اپنی سانسوں کو ایک ردھم میں لائیں، جس رفتار سے سانس لیں اسی رفتار سے نکالیں -
شروع میں  20 منٹ میں کئی دفعہ آپ  مراقبے میں جائیں گے اور واپس آجائیں گے، خیالات آپ کو لازماً تنگ کریں گے، مگر  پریکٹس کے ساتھ یہ ختم ہو جائیں گے۔لیکن گھبرائے مت آپ کو اوپر دئیے ہوئی ہدایات یاد کرنا ہوں گی، آہستہ آہستہ آپ کا یہ دورانیہ بڑھتا جائے گا اور بالآخر آپ 20منٹ تک  مراقبے میں رہیں گے-بستر پر لیٹ کر یہ عمل نہ کریں شروع میں آپ کے پیر ننگے ہوں اور زمین یا فرش  پر ٹکے ہوں-
مرتکز  -  ارتکاز (Attenuation)   کے عمل کے لئے  مشق  :
 ٭- میرا یہ عمل 20 منٹ کا ہے ۔ٹھیک 20 منٹ بعد میری آنکھ خود بخود کھل جائے گی ۔
 دو منٹ کا یہ دورانیہ آپ بے شک  اپنی گھڑی سے دیکھیں  اور سانسوں کے اندر لینے اور باہر نکالنے  کو ریگولیٹ کریں ، ٹھیک دو منٹ، آرام سے اپنی آنکھیں موند لیں  اور    ۔۔۔
اب اگلے دو منٹ یہ الفاظ دھرائیں۔
سانس اندر کھینچتے وقت  ۔   روشنی -   روشنی-  روشنی-
سانس باہر نکالتے وقت  ۔  روشنی زندگی کی علامت ہے، 
 ارتکاز   کی  4 منٹ کی مشق کے بعد ہم   روشنی کے مراقبے کی طرف جائیں گے-
٭٭٭٭٭٭٭٭
روشنی کا مراقبہ :
پہلا مر حلہ : اب اپنی   سوچ میں یہ ہدایات دیں اور اِن ہدایات کو اپنے اند محسوس کریں :
 میرے چاروں طر ف روشنی موجود، جو میرے جسم کو روشن کر رہی ہے، اور میرے سر پر روشنی کا ایک مینار ہی جو میرے سر کے پہلے حصے میں آہستہ     آہستہ داخل ہو رہا ہے،میرا سر روشنی سے بھرتا جا رہا ہے۔ میں اپنے دماغ میں روشنی محسوس کر رہا ہوں، ہاں یہ روشنی میرے دماغ میں موجود تاریکی کو     نیچے کی طرف دھکیل رہی ہے۔ 

 سانس اندر کھینچتے وقت  ۔   روشنی -   روشنی-  روشنی-
سانس باہر نکالتے وقت  ۔   روشنی -   روشنی-  روشنی-  


یہ سب سے مشکل اور اہم  عمل ہے - اِس کو حاصل کئے بغیر  آپ آگے نہیں چل سکتے ، یہ عمل اُس وقت تک جاری رکھیں جب تک  ارد گرد کی آوازیں یہاں تک ہوا کی سرسراہٹ آپ کو اپنے جسم پر محسوس نہ ہو ۔ایسے حالت میں پہنچنے کے بعد  آپ  کے ارتکاز    (Concentration)  عروج کی طرف جانا شروع ہو جائے گا ۔ تب آپ مشق کے اگلے حصے کی طرف چلیں ۔ ممکن ہے کہ اِس عمل میں آپ کو غنودگی بھی آئے - آپ اگر بیٹھے ہوں تو کسی طرف ڈھلک بھی سکتے ہیں تو آپ کی آنکھ کھل جائے گی ۔
جب تک  آپ  کے دماغ کا  پہلا حصہ     روشنی کو قبول نہیں کرتا یہ مشق جاری رکھیں گے - آپ کو اِس مرحلے میں اپنے ذہن میں  اپنے پپوٹوں کی سکرین پر ،   روشنی اور تاریکی کبھی مکس نظر آئے گی  کبھی دائیں طرف کبھی بائیں طرف  اور کبھی اوپر نظر آئے گی  - 
جب آپ  کو زیادہ وقت یہ روشنی اوپر کی طرف دکھائی دے تو پھر دوسرے مرحلے کی طرف جائیں -
 لیکن یاد رھے کہ مرتکز ہونے کا وقت  4 منٹ نکال کر ، آپ کے مراقبے کا دورانیہ کسی بھی صورت میں 20 منٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاھئیے ۔مشقوں کے دوران ، گو کہ آپ کا بائیو کلاک آپ کو خود بخود  بیدار کر دے گا  -یعنی  بتا دے گا کہ 20 منٹ  ہوچکے ہیں تو آپ آہستہ آہستہ آنکھیں کھولیں گے ۔    آپ سامنے گھڑی رکھ سکتے ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔