آھ دیکھو ماں ،
میں کتنا مشہور ہو گیا ہوں ،
ساری دنیا میں میرا نام ہے ۔
کامریڈ واحد بلوچ ،
اخباروں کے ضمیمے چھپ رہے ہیں ،
فیس بک پر میرے چاہنے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ،
ماں تجھے کیا پتا کامریڈ کون ہوتا ہے ؟
یہی تو میری خواہش تھی -
میرا نام سمندر کی ریت پر لکھا جائے ۔
میں کتنا مشہور ہو گیا ہوں ،
ساری دنیا میں میرا نام ہے ۔
کامریڈ واحد بلوچ ،
اخباروں کے ضمیمے چھپ رہے ہیں ،
فیس بک پر میرے چاہنے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ،
ماں تجھے کیا پتا کامریڈ کون ہوتا ہے ؟
یہی تو میری خواہش تھی -
میرا نام سمندر کی ریت پر لکھا جائے ۔
کامریڈ واحد بلوچ
میری یہ خواہش کبھی نہیں رہی کہ بوڑھی ماں کا سہارا بنوں،
میری یہ خواہش کبھی نہیں رہی کہ اپنی بیوی کے سر پر سایہ بنا رہوں ، جس کی بغل میں میرے بچے دُبکے ہوئے ہیں ۔
میری یہ خواہش کبھی نہیں رہی کہ اپنی بیوی کے سر پر سایہ بنا رہوں ، جس کی بغل میں میرے بچے دُبکے ہوئے ہیں ۔
مجھے معلوم تھا کہ اگر میں حکومت کے خلاف کھڑا ہووں گا تو سارے باغی ، سارے گمشدہ اور سارے مجرموں کے گھروں والے نہ صرف میرا ساتھ دیں گے ، بلکہ وہ تمام جو اپنے آپ پر خود کیئےجانے والے ظلم کو ریاستی ظلم سمجھتے ہیں ، میرے ساتھ ہوں گے ،
اور ایسا ہی ہوا ،
اور ایسا ہی ہوا ،
اب دیکھو نا ، تصویر میں لاکھوں کا مجمع ہے ۔
دیکھو ، دیکھو !
مجھے بھی ہمیشہ کے لئے گمشدہ ہوجانے دو !
پھر اُس کے بعد ، شاید میرے بیٹے یا بیٹی کی گمشدگی پر اُن کی ماں کی تصویر لگے گی اور اسی طرح کی ایک اور تصویر میں لاکھوں لوگ کھڑے ہوکر انہیں بچانے کے لئے نعرے لگائیں گے اور پھر بس ،
یہیں میری نسل میری خود غرض حماقتوں پر ختم ہو جائے گی ،
یہیں میری نسل میری خود غرض حماقتوں پر ختم ہو جائے گی ،
اِس کے بجائے اگر میں اپنے بچوں کو یہ تربیت دیتا کہ دیکھو ،
اگر ریاست سے لڑنا ہے تو ریاست کا حصہ بن جاؤ۔
اگر ریاست سے لڑنا ہے توریاست کا حصہ بن کر ایسی قوت حاصل کرو ، کہ ملزموں کو گم کرنے کے بجائے اںہیں ،
جج کے قلم کی نوک سے سنوارو ،
جج کے قلم کی نوک سے سنوارو ،
بیٹی اور بیٹے جج بنو ، وکیل بنو ،
گمشدہ لوگوں کے مقدمے مفت لڑنا ، انہیں عدالت سے سزا دلوانا یا رہا کروانا ،
گمشدہ لوگوں کے مقدمے مفت لڑنا ، انہیں عدالت سے سزا دلوانا یا رہا کروانا ،
ھاں سچ کا ساتھ دینا ۔
تعصب کا نہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں