Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعہ، 18 نومبر، 2016

دماغ کو کیسے فریش کریں ؟

 عام طور پر ہمارے دماغ کی فریکوئنسی 14 سے 30 htz ہوتی ہے۔ ہم تقریبا سارا دن اپنے دماغ کو اس فریکوئنسی پر چلاتے ہیں۔ دماغ کی اس فریکوئنسی کے ساتھ ہم بات چیت کرتے ہیں، کام کرتے ہیں، جذبات کا ظہار کرتے ہیں اور ضروری سوچ بچار کرتے ہیں۔ دماغ جب اس فریکوئینسی پر ہوتا ہے تو اسے Beta State of mind کہتے ہیں، اور اس حالت میں ذہن سے نکلنے والی شعاوں کو Beta waves کہتے ہیں۔

جب دن کے کسی حصے میں ہم اپنے خیالوں میں کھوئے ہوئے کوئی بات یا کوئی واقعہ یا کوئی Fantasy سوچ رہے ہوتے ہیں تو اس وقت ہمارے دماغ کی فریکوئینسی کم ہو کر 8 سے 14 htz ہو جاتی ہے۔ یا جب ہم نیند کی طرف جا رہے ہوتے ہیں، غنودگی کی کیفیت طاری ہو رہی ہوتی ہے اس وقت بھی ہمارے دماغ کی یہی فریکوئنسی ہوتی ہے۔ اسے Alpha state of mind کہتے ہیں اور اس سٹیٹ میں نکلنے والی شعاوں کو Alpha waves کہتے ہیں۔

ہلکی نیند کی کیفیت کو Theta State of mind کہتے ہیں اور اس کی فریکوئنسی 4 سے 8 htz ہوتی ہے۔ اس فریکوئنسی میں خواب بھی آتے ہیں۔
گہری نیند کی صورت Delta State of Mind کہلاتی ہے، اس کی فریکوئنسی 1 سے 4 htz ہوتی ہے۔ اس فریکوئنسی میں کوی خواب نہیں آتا۔

آپ لوگوں کو اکثر تجربہ ہوا ہو گا کہ آپ اپنے خیالوں میں کھوے کسی دوست یا چاہنے والے کے بارے میں سوچ رہے ہوں اور اچانک اسی وقت اس دوست کی کال آ جاے یا میسج آ جاے۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ اس وقت آپ کا زہن Alpha state of mind میں ہوتا ہے۔ اس فریکوئنسی کی شعاوں میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ ہزاروں میل دور بھی ایک پل میں پہنچ جاتی ہیں اور کسی کے دماغ یا سوچ میں بھی داخل ہو سکتی ہیں۔ جب آپ اپنے خیالوں میں گم کسی کے بارے میں سوچتے ہیں تو آپ کی سوچ کی فریکوئنسی اس کے دماغ میں داخل ہوتی ہے اور اسے آپ کا خیال آتا ہے، تو وہ آپ کو کال یا میسج کرتا ہے۔ ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ آپ غصے میں کسی کے بارے میں سوچیں اور اچانک اس کی کال آ جاے۔ کیونکہ غصے کی کیفیت میں دماغ Beta state of mind میں ہوتا ہے۔

مراقبہ کرنے والے بھی اپنے زہن کو Alpha State of mind میں لے کر جاتے ہیں تاکہ وہ مراقبہ کی دنیا میں داخل ہو سکیں۔ یہ فریکوئنسی ہمیں دوسری دنیا سے روشناس کرواتی ہے، وہ چیزیں جو ظاہری آنکھ سے نہیں دیکھی جا سکتیں، اس state of mind میں دیکھی جا سکتی ہیں۔ الہام بھی اسی فریکوئنسی میں ہوتا ہے، چھٹی حس بھی اسی فریکوئنسی میں کام کرتی ہے اور کشف بھی اسی فریکوئنسی میں ظاہر ہوتا ہے۔ وجدان ملتا ہے، insight ملتی ہے، رحمانی مدد ملتی ہے اور روحانی علاج یا Energy Healing بھی اسی فریکوئنسی میں ہوتی ہے۔ روحانی دنیا کے عجائبات بھی اسی state of mind میں دیکھے جا سکتے ہیں۔
نظر بھی اسی state of mind سے لگتی ہے۔ کسی کو اختیاری طور پر نظر نہیں لگائی جا سکتی۔ یہ نظر بھی تب ہی لگتی ہے جب کوئی اس فریکوئنسی پر کسی کے بارے میں سوچے تو۔ اکثر ہم خود بھی خاموشی سے اپنے بچوں کو کھیلتا دیکھ رہے ہوتے ہیں alpha state میں، تو ہماری اپنی نظر بھی لگ جاتی ہے بچوں کو۔
اگر ہم Alpha state of mind میں رہنا اور جینا سیکھ لیں تو ہمیں یہ سب فائدے ہو سکتے ہیں۔
1۔ ہمیں Stress نہیں ہو گی، Depression نہیں ہو گا۔ غصہ نہیں  آے گا۔
2۔ سر درد نہیں ہو گا، دماغ فریش رہے گا۔ اور ظاہر ہے دماغ فریش رہے گا تو جسم بھی فریش رہے گا۔ بیماریاں کم آئیں گی۔
3۔ آپ روز مرہ کے کسی کام میں confuse نہیں ہوں گے۔
4۔ Insight ملے گی، جس سے آپ ہمیشہ صحیح فیصلے کریں گے۔
5۔ لوگوں کی نیتیں اور ارادے ایک حد تک آپ پر ظاہر ہوں گے۔ اور آپ کبھی دھوکا نہیں کھائیں گے۔
6۔ آپ کی 6th sense تیز ہو گی اور کافی باتیں آپ کو وقت سے پہلے ہی پتا چل جایا کریں گی۔
7۔ نت نئے Ideas آپ کےذہن میں آئیں گے، کسی مسئلے کا حل تلاش کرنے میں مشکل نہیں ہو گی۔
8۔ آپ جو کام بھی کریں گے آپ کو خود پر بہت اعتماد ہو گا۔
9۔ آپ جو بھی بات کریں گے وہ سیدھا لوگوں کے دل میں اترے گی۔ اس فریکوئنسی کی سوچ 
10۔ آپ کی Capacity اور ظرف بڑھے گا۔ چھوٹی چھوٹی باتیں آپ کو تنگ یا ڈسٹرب نہیں کریں گی۔
دماغ کی یہ فریکوئنسی کیسے حاصل کی جائے ؟؟
یہ بہت آسان ہے، جس طرح Day dreaming کے وقت آپ کو کوی محنت نہیں کرنی پڑتی، آپ خود سے اس فریکوئنسی میں چلے جاتے ہیں۔ اسی طرح آپ یہ state of mind اختیاری طور پر بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
اپنے جسم اور ذہن کو ڈھیلا چھوڑیں۔ آپ کے پٹھے ڈھیلے ہوں گے جسم ریلیکس ہو گا۔ پھر اپنے ذہن کو مزید ڈھیلا چھوڑیں آپ کو محسوس ہو گا کہ آپ کےذہن سے گرمی نکل کر ہوا میں اُڑ رہی ہے اور دماغ ٹھنڈا ہو رہا ہے۔ دماغ میں ہلچل کم ہو رہی ہے اور سکوت ہو رہا ہے۔ neurons کی حرکت آہستہ اور پرسکون ہو رہی ہے۔ جب دماغ ٹھنڈا اور پر سکون محسوس ہو اور مختلف سوچوں سے دماغ خالی ہو جاے تو بس یہی Alpha state of mibd ہے۔ آپ کو ہلکی سی غنودگی بھی محسوس ہو سکتی ہے۔
اب کرنا ہے کہ خود اپنے آپ کو یاد کرواتے رہنا ہے کہ "میں نے اسی state of mind کو برقرار رکھنا ہے، اونچا نہیں بولنا، غصہ نہیں کرنا، شدت سے جذبات کا اظہار نہیں کرنا، ٹینشن نہیں کرنی۔
آپ کچھ دن کی محنت سے اس حالت کو برقراررکھنا سیکھ لیں تو پھر خود ہی آپ کا غصہ، ٹینشن، بے سکونی بے خوابی سب مسئلے حل ہو جائیں گے۔ اپنی زندگی ایک اعلی مقام پر لگنے لگے گی آپ کو۔
انسان  کی پہچان انسانیت  ہے۔حیوانیت نہیں !

٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔