"بیٹا، آپ کا نام کیا ھے؟"
"جاوید"
"واہ.. کتنا پیارا نام ھے. کِس کلاس میں پڑھتے ھیں؟"
"پلے گروپ میں."
"واہ... آپ تو بہت پیارے بچے ھیں.. اتنا پڑھ لکھ رھے ھیں. آپ کو کونسی میڈم پسند ھیں؟"
"میڈم مہوش اور میڈم بشریٰ بہت اچھی ھیں. اور میڈم ایمن تو مجھے گودی میں اُٹھا کر اپنا موبائل فون بھی دے دیتی ھیں."
"زبردست..... آپ کے ابو نے بتایا کہ آپ بہت طاقتور ھیں.. ذرا بازو دکھائیے."
جاوید نے زورِ بازو دکھانے کے لیے بازو دکھایا تو
وھی آواز پھر آئی "آہا... کمال ھو گیا. آپ ایسا کیا کھاتے ھیں کہ اتنے طاقت ور ھو گئے..."
ایک دلسوز چیخ بلند ھُوئی.....
"جاوید"
"واہ.. کتنا پیارا نام ھے. کِس کلاس میں پڑھتے ھیں؟"
"پلے گروپ میں."
"واہ... آپ تو بہت پیارے بچے ھیں.. اتنا پڑھ لکھ رھے ھیں. آپ کو کونسی میڈم پسند ھیں؟"
"میڈم مہوش اور میڈم بشریٰ بہت اچھی ھیں. اور میڈم ایمن تو مجھے گودی میں اُٹھا کر اپنا موبائل فون بھی دے دیتی ھیں."
"زبردست..... آپ کے ابو نے بتایا کہ آپ بہت طاقتور ھیں.. ذرا بازو دکھائیے."
جاوید نے زورِ بازو دکھانے کے لیے بازو دکھایا تو
وھی آواز پھر آئی "آہا... کمال ھو گیا. آپ ایسا کیا کھاتے ھیں کہ اتنے طاقت ور ھو گئے..."
ایک دلسوز چیخ بلند ھُوئی.....
یہ چیخ جاوید کی تھی. اصل میں اِس سے پہلے کہ جاوید کوئی جواب دیتا، چُھپی ھوئی نرس نے اُسے چُپکے سے ٹیکا لگا دیا تھا.
یہ سب گفتگو جاوید کو ادھر اُدھرمصروف کرنے کے لیے تھی ورنہ وہ کبھی ٹیکا نہ لگوانے دیتا.
سیاستدان اور میڈیا عوام کو اسی طرح مصروف کر کے چُپکے سے ٹیکے لگاتے رھتے ھیں۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں