Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 20 جنوری، 2020

کرونا وائریس - ناولٹی - (2019-nCoV)

  ٭٭٭٭٭٭٭
٭- 31 دسمبر 2019 کو ، چین میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیش(ڈبلیو ایچ او)   کے آفس کو رپورٹ ملی کہ چین کے صوبہ ہوبی کے شہر ووہان  میں نمونیا  کے واقعات کی اطلاع ملی۔
٭-   3 جنوری 2020 تک ، چین میں قومی حکام نے نمونیا کے کل 44 مریضوں کی  رپورٹ دی ۔
 ٭-11 اور 12 جنوری 2020 کو ، ڈبلیو ایچ او کو نیشنل ہیلتھ کمیشن چین، نے  مزید تفصیلی معلومات دیں کہ وہان شہر میں سمندری غذا کی ایک منڈی ،   کا تعلق  ، نمونیا  کے وبا سے  ہے۔
٭- 13 جنوری کو  چین کے  ہیلتھ کمیشن نے رپورٹ دی کہ یہ نمونیا کی بیماری نہیں ، بلکہ اِس کا تعلق     ، ناول کرونا وائرس   - (2019-nCoV) سے ہے  -

٭- 13 جنوری کو   ، تھائی لینڈ نے معلومات دیں ، کہ ووھان سے تھائی لینڈ آنے والے ایک فرد کو   
تشخیص کے دوران  پھیپھڑوں میں ۔ ناول کرونا وائرس   - (2019-nCoV)   کا انکشاف ہوا ہے ،
 ٭- 13 جنوری کو   ، جاپان  نے معلومات دیں ، کہ ووھان سے  جاپان  آنے والے ایک فرد کو    تشخیص کے دوران  پھیپھڑوں میں ۔ ناول کرونا وائرس   - (2019-nCoV)   کا انکشاف ہوا ہے -
٭- 20جنوری کو   ،  کوریا  نے معلومات دیں ، کہ ووھان سے  کوریا  آنے والے ایک فرد کو    تشخیص کے دوران  پھیپھڑوں میں ۔ ناول کرونا وائرس   - (2019-nCoV)   کا انکشاف ہوا ہے ،
  تھائی لینڈ ، جاپان اور کوریا   میں ووھان سے بائی ائر آنے والے اِن تین مسافروں نے  ووہان سے اپنے گھر تک پہنچ کر کتنے افراد کو متاثر کیا ، اِس کا نتیجہ 14 دنوں میں ظاہر ہونا تھا ۔
لیکن، آج   20 جنوری تک   UN-WHO کی جو رپورٹ سامنے آئی ، اُس کے مطابق :
لیکن 3 اموات بھی ہیں -

کیا یہ وائریس  ، چین کو تباہ کردے گا یا چین اپنی حکمتِ عملی سے اِس پر قابو پا لے گا ؟؟؟


٭٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔