مہاجرزادوں کا مقدمہ - ھجرت کا دشوار سفر۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
معلوم نہیں, لوگ کیسے کہتے ہیں کہ پاکستان کی طرف ہجرت کرنے والے, ہندوستان میں مارے جانے والے اپنے, والدین کے خونی رشتوں کو بھول جائیں.کیسے ہو سکتا ہے ؟
ہم کیسے بھلا سکتے ہیں ؟
ہندوستان سے پاکستان کی طرف طرف ھجرت کرنے والے صرف ایک نام رکھتے تھے ، " مہاجر "
جہنوں نے اپنے خون سے آزادی کے اُس درخت کی آبیاری کی جسے پاکستان کہتے ہیں ۔ اِن مہاجروں کی صرف ایک زبان تھی ، ہم پاکستان جائیں گے ، جہاں ہم اُس خوف سے محفوظ رہیں گے ۔ جو غلامی کا ناسور ہے ۔
ہم مہاجروں کی اولاد آزاد پاکستان میں جنم لے گی !
ہم مہاجر ابنِ مہاجر ہیں ۔ ہماری کوئی سیاسی ، لسانی یا مذہبی جماعت نہیں ۔ کیوں کہ ہم پاکستانی ہیں ۔
گروہ بندی تو انتشار پیدا کرتی ہے ۔ نفرت ، بغض اور حسد کے زہریلے بیج بوتی ہے ۔
ہم مہاجر ابنِ مہاجر ہیں ۔ ہمارا ایک ہی مقصد ہے جو ہمارے مہاجر والدین کا تھا ۔ اَمن کی سرزمین میں اپنی اولاد کو پروان چڑھانا اور انہیں ، محبِ وطن پاکستانی بنانا ۔
(مہاجر زادہ)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں