Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 16 مارچ، 2015

وہ ترا کوٹھے پہ ننگے پاؤں آنا یاد ہے



چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یا دہے
ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانہ یادہے
 
بار بار اٹھنا اسی جانب نگاہ شوق کا
اور تیر ا غرفے سے وہ آنکھیں لڑانا یاد ہے 

با ہزاراں اضطراب و صد ہزاراں اشتیاق
تجھ سے وہ پہلے پہل دل کا لگانا یاد ہے

تجھ سے کچھ ملتے ہی وہ بے باک ہو جانا مرا  
اور ترا دانتوں میں وہ انگلی دبانا یاد ہے 

کھینچ لینا وہ مرا پردے کا کونا دفعتاً 
اور دوپٹے سے ترا وہ منہ چھپانا یاد ہے 


جان کرسونا تجھے وہ قصد ِ پا بوسی مرا  
اور ترا ٹھکرا کے سر، وہ مسکرانا یاد ہے 

تجھ کو جب تنہا کبھی پانا تو ازراہِ لحاظ
حال ِ دل باتوں ہی باتوں میں جتانا یاد ہے 

جب سوا میرے تمہارا کوئی دیوانہ نہ تھا 
سچ کہو کچھ تم کو بھی وہ کارخانا یاد ہے 

غیر کی نظروں سے بچ کر سب کی مرضی کے خلاف 
وہ ترا چوری چھپے راتوں کو آنا یاد ہے 

آ گیا گر وصل کی شب بھی کہیں ذکر ِ فراق 
وہ ترا رو رو کے مجھ کو بھی رُلانا یاد ہے 

دوپہر کی دھوپ میں میرے بُلانے کے لیے
وہ ترا کوٹھے پہ ننگے پاؤں آنا یاد ہے

آج تک نظروں میں ہے وہ صحبتِ راز و نیاز
اپنا جانا یاد ہے،تیرا بلانا یاد ہے

میٹھی میٹھی چھیڑ کر باتیں نرالی پیار کی 
ذکر دشمن کا وہ باتوں میں اڑانا یاد ہے 

دیکھنا مجھ کو جو برگشتہ تو سو سو ناز سے 
جب منا لینا تو پھر خود روٹھ جانا یاد ہے 

چوری چوری ہم سے تم آ کر ملے تھے جس جگہ 
مدتیں گزریں،پر اب تک وہ ٹھکانہ یاد ہے 

شوق میں مہندی کے وہ بے دست و پا ہونا ترا 
اور مِرا وہ چھیڑنا، گُدگدانا یاد ہے 

با وجودِ ادعائے اتّقا حسرت مجھے 
آج تک عہدِ ہوس کا وہ فسانا یاد ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔