اے خاصۂ خاصانِ رسل وقت دعا ہے
امت پہ تیری آکے عجب وقت پڑا ہے
جو دین بڑی شان سے نکلا تھا وطن سے
پر دیس میں وہ آج غریب الغرباء ہے
فریاد ہے اے کشتی امت کے نگہباں
بیڑا یہ تباہی کے قریب آن لگا ہے
اے چشمہ زمت بابی انت و امی
دنیا پہ تیرا لطف سدا عام رہا ہے
حالی
حالی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں