پچھلا مضمون: ذہن سازی - حواسِ خمسہ اور شعار
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭- بچپن سےہم اپنے والدین اور دیگر افراد کی راہنمائی اور دباؤ میں پرورش پاتے ہیں۔
٭- بعض دفعہ ہم اپنی خوبیوں کے بارے میں ،اُن کے سرسری ، غیر سنجیدہ اور طنزیہ ریمارکس سنتے ہیں ۔
٭- یہ رویے ہمارے ذہن میں پیوست ہو جاتے ہیں ۔
٭- ہماری سوچ کی قوت اور خوبیاں میں رکاوٹ پیدا کرتی رہتی ہیں ۔
٭- ہم اپنے آپ میں سمٹنے لگتے ہیں اور اپنے ارد گرد ایک خول بنا لیتے ہیں ۔
٭- ہماری سوچ کی قوت اور خوبیاں میں رکاوٹ پیدا کرتی رہتی ہیں ۔
٭- ہم اپنے آپ میں سمٹنے لگتے ہیں اور اپنے ارد گرد ایک خول بنا لیتے ہیں ۔
یہ
ہمارے معاشرے میں تمام بچوں کے ساتھ مشترک ہے ۔ اِس خول کو توڑنے کے لئے
پوری قوت نہیں، بلکہ ہلکا سا دھکا لگانا پڑتا ہے ، اُتنا جتنا ایک ننھا
سا چوزہ لگاتا ہے ۔
٭- خود کو اِس دنیا میں کسی دوسرے سے موازنہ مت کریں ۔ اگر آپ ایسا کریں گے تو خود اپنی توھین کریں گے!
٭- کیا کوئی بھی تالا بغیر چابی کے بنایا جاتا ہے ؟ تو یقین رکھیں کہ ہر مشکل کا اللہ نے حل بنایا ہے!
٭- زندگی آپ پر ہنستی ہے جب آپ ناخوش ہوتے ہیں!
٭- زندگی آپ پرمسکراتی ہے جب آپ خوش ہوتے ہیں!
٭- جب آپ دوسرے کو خوش کرتے ہیں ، تو زندگی آپ کو سلام کرتی ہے !
٭- ہر کامیاب انسان کے پیچھے ایک دکھ بھری داستان ہوتی ہے !
٭- ہر دکھ بھری داستان کا خاتمہ ، کامیابیوں پر ہوتا ہے !
٭- دکھوں کے لئے تیار رہیئے تا کہ کامیابیاں آپ کے قدم چومے !
٭- زمین کو قالین سے ڈھانپنے کے بجائے ، اپنے پاؤں کو کانٹوں سے بچانے کے لئے سلیپر پہنیں !
٭- کوئی بھی ماضی میں جا کر اپنی غلطیوں کو درست نہیں کر سکتا !
٭- غلطیاں نہایت تکلیف دہ ہوتی ہیں جب وہ کی جائیں !
٭-سالوں بعد غلطیوں کا انبار ، تجربے میں تبدیل ہو کر ہر نئی شروعات کو کامیابی سے ہمکنار کر سکتا ہے !
٭- اگر کسی مسئلے کا حل مل جاتا ہے تو پریشان ہونے کی کیا ضرورت ؟
٭۔ اور اگر کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا تو پریشان نہ ہوں ، زور سے قہقہہ لگا کر چھوڑ دیں ۔
٭- اگر آپ موقع گنوا بیٹھتے ہیں تو آنکھوں میں آنسو نہ لائیں ، یہ آنکھوں کے سامنے والے مواقع کو چھپا لیں گے !
٭- فیس تبدیل کرنے سے کچھ تبدیل نہیں ہوتا ، لیکن تبدیلی کو فیس کرنا ہر چیز کو تبدیل کردیتا ہے !
٭- دوسروں کی شکایت کرنے سے بہترہے ، امن سے رہنے کے لئے خود کو تبدیل کریں !
٭- کیا کوئی بھی تالا بغیر چابی کے بنایا جاتا ہے ؟ تو یقین رکھیں کہ ہر مشکل کا اللہ نے حل بنایا ہے!
٭- زندگی آپ پر ہنستی ہے جب آپ ناخوش ہوتے ہیں!
٭- زندگی آپ پرمسکراتی ہے جب آپ خوش ہوتے ہیں!
٭- جب آپ دوسرے کو خوش کرتے ہیں ، تو زندگی آپ کو سلام کرتی ہے !
٭- ہر کامیاب انسان کے پیچھے ایک دکھ بھری داستان ہوتی ہے !
٭- ہر دکھ بھری داستان کا خاتمہ ، کامیابیوں پر ہوتا ہے !
٭- دکھوں کے لئے تیار رہیئے تا کہ کامیابیاں آپ کے قدم چومے !
٭- زمین کو قالین سے ڈھانپنے کے بجائے ، اپنے پاؤں کو کانٹوں سے بچانے کے لئے سلیپر پہنیں !
٭- کوئی بھی ماضی میں جا کر اپنی غلطیوں کو درست نہیں کر سکتا !
٭- غلطیاں نہایت تکلیف دہ ہوتی ہیں جب وہ کی جائیں !
٭-سالوں بعد غلطیوں کا انبار ، تجربے میں تبدیل ہو کر ہر نئی شروعات کو کامیابی سے ہمکنار کر سکتا ہے !
٭- اگر کسی مسئلے کا حل مل جاتا ہے تو پریشان ہونے کی کیا ضرورت ؟
٭۔ اور اگر کوئی مسئلہ حل نہیں ہو سکتا تو پریشان نہ ہوں ، زور سے قہقہہ لگا کر چھوڑ دیں ۔
٭- اگر آپ موقع گنوا بیٹھتے ہیں تو آنکھوں میں آنسو نہ لائیں ، یہ آنکھوں کے سامنے والے مواقع کو چھپا لیں گے !
٭- فیس تبدیل کرنے سے کچھ تبدیل نہیں ہوتا ، لیکن تبدیلی کو فیس کرنا ہر چیز کو تبدیل کردیتا ہے !
٭- دوسروں کی شکایت کرنے سے بہترہے ، امن سے رہنے کے لئے خود کو تبدیل کریں !
٭۔ کامیابی ذہنی کیفیت کا نام ہے ، خود کو کامیاب انسان سمجھیں کامیابی ملے گی !
٭- کامیاب انسان وہ ہے ۔جو دوسروں کی بیکار سمجھ کر پھینکی ہوئی اینٹوں سے مضبوط بنیاد بناتا ہے !
٭- ناکامی کو برداشت کرو اور کامیابی پر پرسکون رہو !
٭- گرم کیا ہوا سونا زیورات میں ڈھل جاتا ہے !
٭- تانبے کو کوٹ کر تار میں تبدیل کر نے کےبعد اہمیت بڑھائی جاتی ہے ۔
زندگی کے سفر میں تکالیف اُٹھانے کے بعد خود اعتمادی ، انسان کی قدر بڑھا دیتی ہے !
٭- ناکامی کو برداشت کرو اور کامیابی پر پرسکون رہو !
٭- گرم کیا ہوا سونا زیورات میں ڈھل جاتا ہے !
٭- تانبے کو کوٹ کر تار میں تبدیل کر نے کےبعد اہمیت بڑھائی جاتی ہے ۔
زندگی کے سفر میں تکالیف اُٹھانے کے بعد خود اعتمادی ، انسان کی قدر بڑھا دیتی ہے !
لیکن شرط یہ ہے کہ انسان پانچ ستونوں پہ قائم اپنی شخصیت کی عمارت کو گرنے نہ دے ، جو ذہن سازی کی بنیاد ہیں ۔ یہ ستون شکستہ ہونے کے باوجود تعمیر نو سے گذر سکتے ہیں ۔جو قطعی مشکل نہیں ۔ تاریخِ انسانی میں کئی افرادہیں جنہوں نے اپنی پریشانیوں ، تکلیفوں اور ناکامیوں کو اپنی قوتِ ارادی کے بل کر کامیابیوں کے دھارے میں موڑا ۔
اور کئی ایسے ہیں جنہوں نے مرتے وقت یہ گلہ کیا :
٭- کاش میں نے دوسروں کے بجائے اپنی حقیقی زندگی گذاری ہوتی !
٭- میں ساری زندگی دوسروں کے کہنے پر چلتا رہا اور اپنا کہنا نہیں مانا !
٭- میں ساری زندگی تنہا رہا اور اب تنہائی کا شکار ہوں !
٭- میں اپنے دوستوں کے ساتھ عام انسان کی زندگی گذارنا چاہتا تھا ، مگر محنت نے فرصت نہ دی !
یقین مانیں ، کہ آپ ہر لمحہ خوشی سے گذار سکتے ہیں یا سارادن منہ بسور کر ایک کونے میں بیٹھے ہوئے !
اور کئی ایسے ہیں جنہوں نے مرتے وقت یہ گلہ کیا :
٭- کاش میں نے دوسروں کے بجائے اپنی حقیقی زندگی گذاری ہوتی !
٭- میں ساری زندگی دوسروں کے کہنے پر چلتا رہا اور اپنا کہنا نہیں مانا !
٭- میں ساری زندگی تنہا رہا اور اب تنہائی کا شکار ہوں !
٭- میں اپنے دوستوں کے ساتھ عام انسان کی زندگی گذارنا چاہتا تھا ، مگر محنت نے فرصت نہ دی !
یقین مانیں ، کہ آپ ہر لمحہ خوشی سے گذار سکتے ہیں یا سارادن منہ بسور کر ایک کونے میں بیٹھے ہوئے !
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اگلا مضمون: شخصیت کے ستون ---------------
اگلا مضمون: شخصیت کے ستون ---------------
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭