اُس نے اپنی کار ایکڑوں پر پھیلے ہوئے گوداموں کے نزدیک روکی ، ایک شخص دوڑتا ہوا کار کے پاس آیا ، اُس کے ہاتھ میں ایکسپریس اخبار کا رنگین صفحہ تھا ۔
" ہاں بھی منشی کوئی ہے کام کی خبر ؟ " کار سے اترنے والا اپنی توند سنبھالتا ہوا بولا ۔
اور منشی نے اخبار کا صفحہ سیٹھ الحاج عبدالرزاق کو بڑھا دیا ۔
سیٹھ نے اخبار پر نظر ڈالی اور بولا ،
"واہ جی واہ ، لگتا ہے اِس دفعہ انشاء اللہ اللہ رمضان میں بہت نفع ہوگا ،
کیوں منشی جی ۔ گوداموں میں تمام مال حفاظت اور احتیاط سے پڑا ہے ؟ "
" جی مالک ! اللہ نے چاہا تو رمضان کے مقدس مہینے کی برکت سے کافی منافع ہوگا " منشی بولا ۔
" وہ تو جی بہت سے لوگوں ، نے مال اٹھانے کے لئے فون کرنا شروع کر دیئے ہیں اور ریٹ بھی اچھے دے رہے ہیں "
" ابھی نہیں ، ابھی نہیں ، بولو ابھی مال نہیں آیا راستے میں ہے " سیٹھ بولا ،
" رمضان شریف میں آخری عشرے میں روزہ داروں کو کھلانے کا بہت زیادہ ثواب ہے ،
اور رقم بھی اچھی ملتی ہے !
اور پھر ہمیں ، رقم نہیں،
ثواب زیادہ کمانا ہے ،ثواب کیا سمجھے ؟
اور پھر ڈھائی فیصد زکاۃ بھی دینی ہے نا !
" جی جی ، مالک مجھے معلوم ہے ،
جی مالک ، میں نے چھانٹی کر کے مال گودام میں رکھوایا ہے اور
زکاۃ کا حصہ الگ کر دیا ہے "
" گودام میں تو نہیں رکھا ؟ " سیٹھ بولا
کہیں پچھلے سالے کی طرح ، دکانوں پر نہ نکل جائے ، بہت شرمندگی ہو گی "
یہاں سے کچھ دور بھٹے کے نزدیک ، جھگیوں کے باہر ننگ دھڑنگ بچے کھیل رہے تھے ، اور کپڑے کے بنے ہوئے سائیبان کے نیچے ، کاشف مسیح اور اُس کی بیوی بیٹھے ہوئے تھے ۔
"الزبتھ پریشان نہ ہو ! " کاشف مسیح بولا
" بس مسلمانوں کا مقدّس مہینہ گذرنے دے ، ساری چیزیں پھر سے سستی ہوجائیں گی "
" ہاں بھی منشی کوئی ہے کام کی خبر ؟ " کار سے اترنے والا اپنی توند سنبھالتا ہوا بولا ۔
اور منشی نے اخبار کا صفحہ سیٹھ الحاج عبدالرزاق کو بڑھا دیا ۔
سیٹھ نے اخبار پر نظر ڈالی اور بولا ،
"واہ جی واہ ، لگتا ہے اِس دفعہ انشاء اللہ اللہ رمضان میں بہت نفع ہوگا ،
کیوں منشی جی ۔ گوداموں میں تمام مال حفاظت اور احتیاط سے پڑا ہے ؟ "
" جی مالک ! اللہ نے چاہا تو رمضان کے مقدس مہینے کی برکت سے کافی منافع ہوگا " منشی بولا ۔
" وہ تو جی بہت سے لوگوں ، نے مال اٹھانے کے لئے فون کرنا شروع کر دیئے ہیں اور ریٹ بھی اچھے دے رہے ہیں "
" ابھی نہیں ، ابھی نہیں ، بولو ابھی مال نہیں آیا راستے میں ہے " سیٹھ بولا ،
" رمضان شریف میں آخری عشرے میں روزہ داروں کو کھلانے کا بہت زیادہ ثواب ہے ،
اور رقم بھی اچھی ملتی ہے !
اور پھر ہمیں ، رقم نہیں،
ثواب زیادہ کمانا ہے ،ثواب کیا سمجھے ؟
اور پھر ڈھائی فیصد زکاۃ بھی دینی ہے نا !
" جی جی ، مالک مجھے معلوم ہے ،
جی مالک ، میں نے چھانٹی کر کے مال گودام میں رکھوایا ہے اور
زکاۃ کا حصہ الگ کر دیا ہے "
" گودام میں تو نہیں رکھا ؟ " سیٹھ بولا
کہیں پچھلے سالے کی طرح ، دکانوں پر نہ نکل جائے ، بہت شرمندگی ہو گی "
یہاں سے کچھ دور بھٹے کے نزدیک ، جھگیوں کے باہر ننگ دھڑنگ بچے کھیل رہے تھے ، اور کپڑے کے بنے ہوئے سائیبان کے نیچے ، کاشف مسیح اور اُس کی بیوی بیٹھے ہوئے تھے ۔
"الزبتھ پریشان نہ ہو ! " کاشف مسیح بولا
" بس مسلمانوں کا مقدّس مہینہ گذرنے دے ، ساری چیزیں پھر سے سستی ہوجائیں گی "
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں