فیس بک میں شامل ہونے سے، غالباً اُس دور کی بات ہے کہ ہم وی سی آر پر ہر روز ایک فلم دیکھا کرتے تھے ، کہ ایک فلم میں انڈیا کے ہر دل عزیز فلمی ھیرو نے اپنے ہم شکل بیٹے کے ہاتھ پر چھ لکھا ، اور گویا ہوا ،
" تمھاری طرف سے یہ " 9 " ہے اور میری طرف سے " 6 " ، تم اپنی جگہ ٹھیک ہو اور میں اپنی جگہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ "
پھر یہ تصویر " فیس بُک" ہوتی رہی ۔ ہم بھی اِسے لائیک کرتے اور یا شیئر کرتے ۔ آج بھی یہ ایک مذھبی فورم پر نمودار ہوئی اور مجھے ٹیگ کر دی گئی ۔
" تمھاری طرف سے یہ " 9 " ہے اور میری طرف سے " 6 " ، تم اپنی جگہ ٹھیک ہو اور میں اپنی جگہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ "
پھر یہ تصویر " فیس بُک" ہوتی رہی ۔ ہم بھی اِسے لائیک کرتے اور یا شیئر کرتے ۔ آج بھی یہ ایک مذھبی فورم پر نمودار ہوئی اور مجھے ٹیگ کر دی گئی ۔
میں صبح صبح ، ابنا قبلہ درست کرتا ہوں اور پھر وقت ہو تو ، " فیس بک " کو دیکھتا ہوں ۔ جو نہی یہ تصویر میرے سامنے آئی ۔ میں بس اسے لائیک کر کے ، آگے جانے والا تھا ، کہ اِس کے اوپر لکھے ہوئے الفاظ نے مجھے چونکا دیا ۔
' ایک ہی وقت میں قریقین درست ہو سکتے ہیں "
اور میرے سامنے گذشتہ روز کا منظر فلیش بیک ہوا ۔
میں کل تین بجے ، تمام کاموں سے فارغ ہو کر بستر پر " قیلولہ " کرنے کے لئے لیٹا ، سر میں سخت درد تھا ،کیوں کہ فجر کے بعد سویا تھا ۔ پھر، آٹھ بجے کے بعد سونا نصیب نہیں ہوا ۔ فون بند کرنے کے لئے ہاتھ بڑھایا ، کہ گھنٹی بجنے لگی ، دیکھا تو نورانی بھائی کا فون تھا ، سلام نے بعد ، بولے " ھاں کیا کر رہے ہو ؟ سو تو نہیں گئے تھے "
میں کل تین بجے ، تمام کاموں سے فارغ ہو کر بستر پر " قیلولہ " کرنے کے لئے لیٹا ، سر میں سخت درد تھا ،کیوں کہ فجر کے بعد سویا تھا ۔ پھر، آٹھ بجے کے بعد سونا نصیب نہیں ہوا ۔ فون بند کرنے کے لئے ہاتھ بڑھایا ، کہ گھنٹی بجنے لگی ، دیکھا تو نورانی بھائی کا فون تھا ، سلام نے بعد ، بولے " ھاں کیا کر رہے ہو ؟ سو تو نہیں گئے تھے "
" جی نہیں بس تیاری کر رہاتھا " میں نے جواب دیا ۔
" میں یہاں آیا ہوا ہوں ۔ آجاؤ " حکم دیا
" جی بس پانچ منٹ تک آتا ہوں ۔ " میں نے جواب دیا
" اور ھاں ، آپ کادوست بھی آیا ہوا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وہ طارق " وہ بوے ۔
" بس سمجھو پہنچ گیا " میں نے بستر سے اٹھتے ہوئے کہا ۔
پھر شام چار سے سات بجے تک ، نورانی بھائی اور طارق نے میرے گھر بیٹھ کر مجھے " گرائمر کے سمندر میں زبردست غوطے دیئے "
آج فیس بک آن کرتے ہی ، جماعت اسلامی کے مہربانوں کی اپنی مطلب کے تراجم کے ساتھ پوسٹ سے ٹھوکر لگی ۔
" میں یہاں آیا ہوا ہوں ۔ آجاؤ " حکم دیا
" جی بس پانچ منٹ تک آتا ہوں ۔ " میں نے جواب دیا
" اور ھاں ، آپ کادوست بھی آیا ہوا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وہ طارق " وہ بوے ۔
" بس سمجھو پہنچ گیا " میں نے بستر سے اٹھتے ہوئے کہا ۔
پھر شام چار سے سات بجے تک ، نورانی بھائی اور طارق نے میرے گھر بیٹھ کر مجھے " گرائمر کے سمندر میں زبردست غوطے دیئے "
آج فیس بک آن کرتے ہی ، جماعت اسلامی کے مہربانوں کی اپنی مطلب کے تراجم کے ساتھ پوسٹ سے ٹھوکر لگی ۔
اب ، آیئے پوسٹ کے الفاظ پر :ـ
' ایک ہی وقت میں قریقین درست ہو سکتے ہیں "
جس کا جواب یں نے یہ لکھا :-
دائیں والے کو تین قدم پیچھے آنا پڑے گا ۔ یا
بائیں والے کو تین قدم آﷺگے بڑھنا پڑؑے گا ۔
اختلاف دور کرنے کا بس یہی ایک طریقہ ہے !
آپ سوچیں کون سا قدم اٹھائیں گے ؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں