القرآن کو سمجھنے کے لئے القرآن کے 1119 بنیادی کانسٹنٹ (عناصر) کو سمجھنے پر زور دیا جائے ۔
جو ایک نیک دل انسان گستاف لیبرچے فلوجل(1802-1870) جرمن محقق ،نے القرآن میں تحقیق کی اور عربی کے الفاظ کو ، پہلی بار بنیادی کانسٹنٹ (عناصر) کی ترتیب سے فہرست کیا ۔
جس کو بعد میں مصری مترجم عبدالفواد الباقی (1882-1968) نے ، المعجم المفہرس کے نام سے ۔اِن بنیادی کانسٹنٹ (مادّوں) کو آیات کے ساتھ فہرست کیا اور الذین آمنوا کومتعارف کروایا ۔ جس سےالذین آمنوا کو پہلے حافظ ﷺ کے تلاوت کردہ تمام الفاظ کی ، اُن کی مختلف آیات میں تصریف کی وجہ سے اُس فہم کی پہچان ہوئی ،
جو ایک نیک دل انسان گستاف لیبرچے فلوجل(1802-1870) جرمن محقق ،نے القرآن میں تحقیق کی اور عربی کے الفاظ کو ، پہلی بار بنیادی کانسٹنٹ (عناصر) کی ترتیب سے فہرست کیا ۔
جس کو بعد میں مصری مترجم عبدالفواد الباقی (1882-1968) نے ، المعجم المفہرس کے نام سے ۔اِن بنیادی کانسٹنٹ (مادّوں) کو آیات کے ساتھ فہرست کیا اور الذین آمنوا کومتعارف کروایا ۔ جس سےالذین آمنوا کو پہلے حافظ ﷺ کے تلاوت کردہ تمام الفاظ کی ، اُن کی مختلف آیات میں تصریف کی وجہ سے اُس فہم کی پہچان ہوئی ،
جسے ملحدوں نے یہ لکھ کر کہ اہل عرب کی عربی نہایت وسیع ہے ،جس صرف یعنی اسد (شیر) کے کئی نام ہیں ۔
جبکہ یہ فہم درست نہیں ۔ اللہ کا تخلیق کردہ گوشت خور جانور اسد (مذکر و مؤنث ) ایک ہے ۔لیکن اُس کی صفات زیادہ ہیں۔ جن میں اِس کے شعوب (علاقے ) ، قبائل (جسمانی ہیئت) اور کھال کی رنگت شامل ہیں ۔ لیکن اسد (شیر) کہلائے گا ۔ بلی نہیں ۔
القرآن کا ایک کانسٹنٹ جس آیت میں آئے گا وہی فہم رکھے گا جیسے اللہ القرآن میں 2816 بار مختلف صفات کے ساتھ یعنی آلله ۔ الله ۔ اللهم ۔ بالله ۔ تالله ۔ فالله ۔ فلله ۔ لله ۔ 1913 آیات میں القرآن کے پہلے حافظﷺ نے تلاوت کیا ہے ۔ یہ بنیادی کانسٹنٹ کسی بھی صورت میں شطن ۔ ابلیس یا رسل میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا ۔
اگر آپ اِن 1119 بنیادی کانسٹنٹ (عناصر) کو اِن کی صفات (ضمیروں اور افعال ) کے ساتھ مرکب بن کر مختلف آیات میں پڑھیں گے تو اُن کا فہم وہی رہے گا ۔اِس آیت پر غور کریں ۔
اگر آپ اِن 1119 بنیادی کانسٹنٹ (عناصر) کو اِن کی صفات (ضمیروں اور افعال ) کے ساتھ مرکب بن کر مختلف آیات میں پڑھیں گے تو اُن کا فہم وہی رہے گا ۔اِس آیت پر غور کریں ۔
وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ ﴿آل عمران: 54﴾
اِس میں بنیادی کانسٹنٹ مَكَرَ ہے ، جہاں بھی یہ لفظ آئے گا اُس کا بنیادی فہم ایک ہی رہے گا ۔
الماكرين ۔ المكر ۔بمکرھن ۔ تمکرون۔ لمکر ۔ لیمکروا ۔ مکر ۔ مکرا۔ مکرتموہ ۔ مکرنا ۔ مکرھم ۔ یمکر ۔ یمکرون ۔
اب یہمَكَرَ مثبت ہو گا یا منفی ، یعنی میرا مَكَرَ مثبت ہو گا اور آپ کا مَكَرَمیرے لئے منفی ہوگا ۔ اب اِس مَكَرَ میں کون جیتے گا ؟؟
یہ فیصلہ مُلا نے نہیں ۔ سچائی نے کرنا ہے ۔
٭٭٭٭٭٭
سورۃ الفاتحہ میں استعمال ہونے والے 25 کانسٹنٹ ( عناصر) -
اِن الفاظ پر کلک کریں آپ اُس پہلی آیت پر چلے جائیں گے جس میں یہ درج ہیں -
٭٭٭٭٭٭
ایک قرآنی فورم کے صاحب نے چندروز پہلے کمنٹ دیا کہ آپ نے سورۃ الفاتحہ میں أَعُوذُ بِاللَّـهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ کو کیوں شامل کیا ؟ کیا اِس طرح آپ القرآن میں تبدیلی کے مرتکب نہیں ہوئے ؟15 مارچ 2024
میں نے اپنی غلطی تسلیم کی اور عوذ - من - شطن - رجم - کو الگ کر دیا ۔ اب یہ القرآن میں پہلی بار جِن آیات میں آئے ہیں وہاں ہی رکھا ہے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
میں نے اپنی غلطی تسلیم کی اور عوذ - من - شطن - رجم - کو الگ کر دیا ۔ اب یہ القرآن میں پہلی بار جِن آیات میں آئے ہیں وہاں ہی رکھا ہے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں