Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 26 ستمبر، 2018

متعہ کیا ہے اور اہمیت-

  متعہ  کیا ہے ؟
 متعہ سے مراد ، مرد اور عورت کا جسمانی فعل ، جس کا تعلق نکاح سے نہ ہو اور عارضی مدّت کے لئے ہو ۔

طریقہ ۔ کوئی مردکسی بھی  غیر محرم عورت سے، جو کسی کے نکاح میں نہ ہو ۔  وقت کے تعین کے ساتھ مقررہ اجرت ( مال یا متاع یا دونوں)     کے مطابق    ایک معیّن مدّت ایجاب و قبول  کر لیں  اور ساتھ رہنے پر  راضی ہو جائیں -تو اس مدّت کے  اندر   دونوں   ہمبستری کر سکتے ہیں - جس کے لئے  کسی گواہ کا  ہونا ضروری  نہیں ہے-  اگر  کسی تیسرے آدمی کو  خبر ہوجائے تو پریشانی کی بات نہیں اُسے بتایا جا سکتا ہے کہ وہ دونوں متعہ  کر چکے ہیں ۔

 نکاحِ متعہ ایک مذہبی عمل ہے جسے شیعہ مسلک میں وقتی شادی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس میں خاتون کو شادی کے لیے رقم دی جاتی ہے۔ سنی اکثریتی ممالک میں نکاحِ المسیار میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔

 
ماہرین کے مطابق صدیوں پہلے اس قسم کا نکاح عموماً تاجر اور مقاماتِ مقدسہ کا دور کرنے والے وہ مرد کرتے تھے جو اپنی بیویوں سے دور ہونے کی وجہ سے کسی ساتھی کے متلاشی ہوتے تھے۔ نکاحِ متعہ ایک معاہدے کی بنیاد پر ہوتا ہے جس میں شادی کی مدت اور عارضی بیگم کو اس کے عوض دی جانے والی رقم درج ہوتی ہے تاہم یہ معاہدہ زبانی بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے کسی مولوی کی جانب سے تصدیق ضروری نہیں تاہم عموماً مولوی اس عمل کے لیے موجود ہوتا ہے۔ اس کی مدت ایک گھنٹے سے لے کر 99 برس تک کچھ بھی ہو سکتی ہے اور شوہر پر خاتون کے نان نفقے کی ذمہ داری نہیں ہوتی بلکہ وہ جب چاہے اس شادی کو ختم بھی کر سکتا ہے۔اس عمل کے بارے میں مسلم علما کی رائے منقسم ہے اور کچھ کا خیال ہے کہ یہ جسم فروشی کو قانونی شکل دیتا ہے۔

 شیعہ کے نزديک متعہ  کی اہمیت اور اس کی فضلیت:۔

  متعہ ، شیعہ مذہب کا مشہورومعروف مسئلہ ہے جو ان کی کتابوں کا زنیت بنا ہوا ہے لیکن بہت کم لوگ ہوں گے جو يہ جانتے ہوں کہ شیعہ مذہب میں متعہ   صرف جائز اور حلال ہی نہیں ہے بلکہ اعلی درجہ کی عبادت ہے اور اس کا اجر وثواب نماز ۔روزہ۔حج۔ زکوة جیسی عبادات سے درجہا زیادہ ہے۔

 دنیا میں کوئی دوسرا ایسا مذہب نہیں جس میں کسی ایسے فعل کو اس درجہ کی عبادت اور ترقی درجات کا ایسا وسیلہ بتایا گیا ہو۔اس سلسلہ میں شیعہ کی معتبر تفسیر منہج الصادقین (فتح اللہ کاشانی-وفات۔988 ھ) کے حوالہ سے ايک روایت:۔

 رسول اﷲ  نے فرمایا کہ جو شخص ايک دفعہ متعہ   کرے وہ امام حسین رضی اﷲ عنہ کا مقام پائے گا اور جو شخص دو مرتبہ متعہ کرے گا وہ امام حسن رضی اﷲ عنہ کا مقام پائے گا اور جوشخص تین مرتبہ متعہ  کرے گا وہ علی رضی اﷲ عنہ کا مقام حاصل کر ے گا اور جو شخص چار مرتبہ متعہ کرے گا وہ میرا درجہ حاصل کر ے گا (نعوذ باﷲ) 

  متعہ  کی فضلیت:۔

جو شیعہ کتب میں موجود ہے اس کی قدرے تفصیل ملاحظہ فرمائیں۔

 بقول شیعہ متعہ   کی ابتدا جناب رسول اﷲ  نے فرمائی :۔

فروع کافی ج5ص449۔تفسیر صافی ج6ص346۔ تفسیر منہج الصادقین ج2ص492۔ترجمہ مقبول ص161 وغیرہ وسائل الشیعہ ج7ص437 

حضرت امام جعفر صادق  نے فرمایا ۔

متعہ  کا حکم قران کریم میں نازل ہوا اور متعہ کا اجراءرسول اللہ نے کیا ۔ 

(من لایحضرہ الفقہ ج3ص297۔تفسیر البرہان ص45۔وسائل الشیعہ ج14ص442 

کتاب النکاح میں ہے۔ 

بے شک مومن کامل ایمان والا نہیں ہوتا جب تک متعہ  نہ کرے۔
تفسیر منہج الصادقین ج3ص487۔من لا یحضرہ الفقہ ج3ص297۔تفسیر البرہان ص46۔وسائل الشیعہ ج4ص442۔

  ايک شخص نے حضرت امام جعفر صادق   سے پوچھا کہ رسول خدا  نے بھی متعہ  کیا ہے ۔تو جواب دیا ہاں رسول خدا نے بھی متعہ کیا ہے ۔

   شیعہ امام جعفر نے فرمایا متعہ پر ایمان نہ رکھنے والا ہم سے نہیں ہے

 تفسیر صافی ج1ص347۔ تفسیر منہج الصادقین ج2ص488۔ خلاصة المنہج ص 291۔ حق الیقین ج2ص248۔برہان المتعہ ص45۔ ترجمہ مقبول ص71۔ من لایحضرہ الفقیہ ج3ص291۔ وسائل الشیعہ ج7ص438 

حضرت امام جعفر صادق  نے فرمایا جو شخص ہمارے دوبارہ آنے پر اور متعہ  کے حلال ہونے پر ایمان نہیں رکھتا وہ ہم سے نہیں۔

  تفسیر منہج الصادقین ج2ص492۔برہان المتعہ ص51پر ہے

 رسول اللہ نے فرمایا۔

 جو شخص ايک بار متعہ کرے اس کے جسم کا تیسرا حصہ دوزخ سے آزاد ہوجاتا ہے ۔ اور شخص دو دفعہ متعہ   کرے اس کے دو ثلث آزاد اور جو تین بارمتعہ ( کرے اس کا سب جسم دوزخ سے آزاد ہوجاتا ہے۔ بقول شیعہ تین دفعہ متعہ   کرنے والا قیامت کے دن حضور  کے ساتھ ہوگا۔

 تفسیر منہج الصادقین ص 493۔ برہان المتعہ ص51  

جوآدمی ايک دفعہ متعہ کرے وہ دوزخ کی آگ سے بے خوف ہو جاتا ہے۔ اور جوآدمی دو دفعہ متعہ  کرے وہ نیک لوگوں کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔اور جو آدمی تین دفعہ متعہ  کرے وہ میرے ساتھ (یعنی رسول اللہ کے ساتھ) جنت کے باغات میں ہوگا۔

من لایحضرہ الفقیہ ج3ص298۔ برہان المتعہ48۔ وسائل الشیعہ ج7ص438میں ہے 

اﷲ تعالی نے ہمارے شیعوں پر ہر نشہ والی چیز کو حرام کر دیا اور اس کے بدلے میں متعہ   کرنے کی اجازت دی۔ بقول شیعہ متعہ  کرنے میں جسم کے بالوں کے برابر نیکیاں حاصلی ہوتی ہیں-

 ٭٭٭٭٭٭

  ٭۔ جنسی بے راہ روی کے پھیلاؤ کے ذمہ دار کون ؟ 

 

 

 

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔