Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعرات، 6 ستمبر، 2018

خان صاحب کاکب تک دفاع کروگے

  إياك نعبد وإياك نستعين  کا دعویٰ کرنے والے ، عمران خان نے جب حلف اٹھاتے وقت "خاتم النبيين" لفظ کو بگاڑا۔  تو اس وقت ماہرین نے کہہ دیا تھا کہ یہ تلفظ کا بگاڑ ایک اتفاقی نہیں بلکہ سوچی سمجھی کوشش ہے۔
 کیا اپنی تقریر کو لکھ کر پڑھنے والا ، ایچ ای سن اور آکسفورڈ کا فارغ التحصیل مسلمان اتنا باعتماد تھا کہ ایک نظر ڈالے بغیر کسی بھی تحریر کو فرفر پڑھا سکتا ہے ؟ 
غلطی اور جگ ہنسائی کا بالکل امکان نہیں ہوگا ۔
مگر اس وقت محبانِ عمران ایک عجیب سی شخصیت پرستی کا شکار ہوکر اسے محض ایک اتفاق کہتے رہے مگر کسی نے بھی اس پر توجہ نہیں کی کہ عمران خان کا ننھیال ایک کٹر مذبی خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔
عمران خان کے ننھیال میں سب سے پہلا بدنصیب مرزائی ہونے والا شخص منشی گوہر علی خان تھا جس نے 1890 میں قادیانیت قبول کیا یہی وہ بدنصیب شخص تھا جو مرزا کے 313 صحابیوں میں شامل تھا اس کا نام مرزا غلام احمد نے اپنی کتاب ناپاک میں بھی درج کیا ہے۔۔۔۔
مرزائی ، احمدی یا قادیانی ، تل ابیب میں بنائے جانے والے سیاسی مہرے ہیں جنہیں مسلم ممالک میں مسلمانوں کی حکومتوں میں گھسا کر اُن کی دفاعی اور معاشی پالیسی کو مفلوج کرنا تھا۔۔۔۔
منشی گوہر کی نسل سے کمشنر احمد حسن خان جس نے جالندھر کے دانشمند بستی بابا خیل میں پہلی مرزائی عبادت گاہ کا قیام کررکھا تھا اور عمران خان کا نانا تھا، یوں عمران کی ماں کا باپ مسلمان نہیں تھا۔

اب دیکھئے !!!
1- فرائی ڈے ٹائم کا ایڈیٹر اور عمران کا خالہ زاد بھائی خالد احمد قادیانی۔۔۔۔۔
2- تحریک انصاف کا مرکزی سربراہ شاہد جاوید برکی عمران کا خالہ زاد بھائی بین الاقوامی لیول کا معاشی ماہر قادیانی۔۔
3- واجد علی برکی تحریک انصاف کا فانائنسس دیکھنے والا کٹر صیہونی مرزائ۔۔۔
معاملہ تو یہ ہے کہ پھر عمران خان کون ہے ہم کسی پر بدگمانی نہیں کرسکتے مگر اس گھتی کو سلجھانا اتنا مشکل بھی نہیں جوڑ سے جوڑ ملاتے جائیے نتیجہ سامنے آجائے گا۔۔۔۔

پی ٹی آئی اور اس کے چہیتوں کے بیانات:
1- شیخ رشید نے کہا کہ اب وہ دور نہیں کہ ختم نبوت پر ایمان لانے یا نہ لانے کی وضاحت کی جائے۔۔۔
2- شیریں مزاری نے کہا کہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا قانون ختم کریں گے۔۔۔۔
3- فواد چوہدری نے کہا کہ فیصل آباد واقعہ اہم نہیں یہ مرغیوں کی لڑائ تھی۔۔۔۔
4- فواد چوہدری نے کہا کہ داڑھی اور حجاب ایک واہیات چیز ہے۔۔۔۔

نقشِ دیوار:
1- عمران خان کا حلف کے دوران غلطی کرکے ایک معنی خیز مسکراہٹ بکھیرنا جیسے کسی کو اشارہ دے رہا ہو -
2- عمران کی حکومت آتے ہی قادیانیوں کے حمایتی بیان سامنے آنا اور خوشی سے پھولے نہیں سمانا۔۔۔
3- قادیانیوں کی بدمعاشی شروع ہوجانا اور فیصل آباد پر مسلمانوں پر حملے کرکے انہیں زخمی کردینا۔۔۔۔
4- قادیانیوں کا سوشل میڈیا پر مکمل پھیل جانا اور ان کی حمایت میں بعض ایم این اے ، ایم پی اے کا ان سے ہمدردی کرنا۔۔۔۔
6- ایک خطرناک صیہونی مرزائی اور قوم یہود کی آئی ایم ایف سے تعلق رکھنے والے میاں عاطف کا عمران خان کا مشیر بن جانا۔


کیا یہ محض اتفاقات ہیں یا سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کو قوم یہود کے پالتو کتے مرزائیوں ، سیکولرز لبرلز کو دے کر پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی تیاری کی جارہی ہے ؟
یا نیو ورلڈ آرڈر کے تحت پاکستان کی اسلامی شناخت ختم کرکے، اسے ایک لادین ملک بنانے کی تیاری کی جارہی ہے ۔۔
ہوشیار رہئیے اس پورے منظر نامے پر آدھا نہیں مکمل سوچئے۔۔۔۔!!!

(تحریر :  آدم سیل)

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مجھے تین ویٹرنز کی طرف سے پیغام ملا : 
" کیوں نفرت پھیلا رہے ہو ؟ " 
میں نے توجہ نہ دی لیکن ، ایک گالیوں بھرے پیغام نے مجھے ششدر کر دیا ، 1974 سے 1976 تک ، پاکستان ملٹری اکیڈمی میں گذارے ہوئے وقت سے لے کر آج تک مجھے گمان نہیں ہوا کہ میرا کورس میٹ قادیانی ہے ۔

میں چُپ سادھے اُس کی تمام مغلظات سنتا رہا ، لیکن مجھے ایک ایسی دھمکی دی جس کے جواب ، میں ممکن تھا میں اپنا ورد اللّهُ لَا إِلَـهَ إِلاَّ هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ چھوڑ کر اُسے جواب دے بیٹھتا میں نے موبائل بند کر دیا ۔
 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 مجھے اچھی طرح یاد ہے ، کہ ہم سب پاسنگ آؤٹ سے پہلے ، قادیانی نہ ہونے کا حلف نامہ بھر رہے تھے تو 286 کیڈٹ میں سے صرف ایک جرءت مند کھڑا ہوا اور اُس نے حلف نامہ بھرنے سے انکار کر دیا ۔ وہ پاس آؤٹ ہو اور میجر کے عہدے پر پہنچ کر ریٹائر ہوا ، ہم سب کورس میٹ اُس کی بہت عزت کرتے تھے ۔ وہ کراچی سے دل کے اپریشن کی وجہ سے ، اے ایف آئی سی آیا ، تو میں بھی اپنی بیگم کے ساتھ ملنے گیا ، اُس کی بیگم سے ملاقات نہ ہوسکی کیوں کہ وہ اُس سے مل کر واپس جا چکی تھی ۔ پھر ماجد کا انتقال ہوگیا ۔ لیکن وہ ایک سچا پاکستانی اور محبِ وطن تھا ۔ ٭٭٭


لیکن وہ جنہوں نے اپنے مسلمان ہونے  ، کا جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا اور کرواتے رہے ، وہ مرد کم اور ہیجڑے زیادہ ہیں ۔
 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔